عقیقہ کے بیان میں अक़ीक़ा के बारे में جس بچہ کا عقیقہ نہ کیا جائے اس کے پیدا ہوتے ہی نام رکھ دینا چاہیے اور تالو میں شیرینی لگانا (چاہیے)۔
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میرے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوا اسے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام ابراہیم رکھا اور کھجور چبا کر اس کے منہ میں (تالو میں) لگا دی اور اس کے لیے برکت کی دعا کی پھر اسے میرے سپرد کر دیا۔
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کی حدیث کہ عبداللہ بن زبیر مسجد قباء میں پیدا ہوئے، ہجرت کے باب میں حدیث گزر چکی ہے اور اس روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ مسلمان اس کے پیدا ہونے سے بہت خوش ہوئے کیونکہ لوگ ان سے کہتے تھے کہ یہودیوں نے تم پر جادو کر دیا ہے لہٰذا تمہارے ہاں اولاد نہ ہو گی۔
|