مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن۔ تفسیر سورۃ الاحزاب
तफ़्सीर क़ुरआन “ तफ़्सीर सूरह अहज़ाब ”
اللہ تعالیٰ کا قول ”(اے محمد!) آپ (ان بیویوں) میں سے جسے چاہیں (اور جب تک چاہیں) دور رکھیں اور جسے چاہیں (اور جب تک چاہیں) اپنے پاس رکھیں“ (سورۃ الاحزاب: 51)۔
حدیث نمبر: 1761
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں ان عورتوں پر جو اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہبہ کر دیتی تھیں، غیرت کرتی تھی اور میں کہتی کہ یہ کون سی بات ہے کہ عورت اپنے تیئں ہبہ کر دے؟ پھر جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری آپ کو یہ اختیار ہے کہ آپ اپنی ان (بیویوں) میں سے جسے چاہیں (اور جب تک چاہیں) دور رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس رکھیں اور اگر آپ ان میں سے بھی کسی کو اپنے پاس بلائیں جنہیں آپ نے الگ کر رکھا تھا تو بھی آپ پر کوئی گناہ نہیں تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ میں دیکھتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ، آپ کی خواہش کے مطابق ہی حکم دیتا ہے۔
حدیث نمبر: 1762
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اس آیت آپ کو یہ اختیار ہے کہ آپ اپنی ان (بیویوں) میں سے جسے چاہیں (اور جب تک چاہیں) دور رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس رکھیں اور اگر آپ ان میں سے بھی کسی کو اپنے پاس بلا لیں جنہیں آپ نے الگ کر رکھا تھا تو پھر بھی آپ پر کوئی گناہ نہیں (الاحزاب: 51) کے اترنے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اپنی ایک بیوی کی باری میں دوسری کے پاس جانا منظور ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم جس کی باری ہوتی اس سے (دوسری کے پاس جانے کی) اجازت لیا کرتے۔ پس میں کہا کرتی تھی کہ یا رسول اللہ اگر آپ مجھ سے پوچھتے ہیں تو میں بوجہ آپ کی محبت کے آپ کا کسی کے پاس جانا پسند نہیں کرتی۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.