وکالت کے بیان میں वकालत के बारे में حدود میں کس کو وکیل کرنا درست ہے۔
سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نعیمان یا ابن نعیمان شراب پیے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام لوگوں کو جو اس وقت گھر میں موجود تھے، یہ حکم دیا کہ ان کو ماریں۔ سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں بھی ان لوگوں میں تھا جنہوں نے ان کو مارا اور ہم نے ان کو جوتیوں سے اور چھڑیوں سے مارا تھا۔
|