“ शुफ़अ ” यानि सह-मालिक की हिस्सेदारी की बिक्री
1. “ उस व्यक्ति को शुफ़'आ पेश करना जिसे बिक्री से पहले शुफ़'आ का हक़ है ”
2. “ कौन सा पड़ोसी शुफ़'आ का अधिक हक़दार है ”

مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
شفعہ کے بیان میں
“ शुफ़अ ” यानि सह-मालिक की हिस्सेदारी की बिक्री
بیع ہونے سے قبل شفعہ کو شفعہ کا حق رکھنے والے پر پیش کرنا۔
“ उस व्यक्ति को शुफ़'आ पेश करना जिसे बिक्री से पहले शुफ़'आ का हक़ है ”
حدیث نمبر: 1052
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام سے روایت ہے کہ وہ فاتح ایران سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور انھوں نے کہا کہ اے سعد! مجھ سے میرے وہ دونوں مکان جو آپ کے محلہ میں ہیں خرید لیجئیے۔ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں تو انھیں نہیں خریدوں گا۔ اس پر سیدنا مسور رضی اللہ عنہ (جن کو ابورافع رضی اللہ عنہ نے ہی کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں میری مدد کریں) نے کہا کہ اللہ کی قسم! وہ تمہیں خریدنا ہو گا۔ تو سعد رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم میں! تمہیں چار ہزار درہم سے زیادہ نہیں دوں گا اور وہ بھی قسط وار۔ سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھے تو پانچ سو اشرفیاں ان دونوں کے عوض ملتی ہیں اور اگر میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا کہ پڑوسی اپنے قرب کی وجہ سے زیادہ مستحق ہے تو آپ کو چار ہزار درہم میں نہ دیتا کیونکہ مجھ کو پانچ سو اشرفیاں ان دونوں کے عوض مل رہی ہیں۔ پس وہ دونوں مکان انھوں نے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کو دے دیے۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.