حج کے بیان میں हज के बारे में لبیک کہنے سے پہلے سواری پر سوار ہوتے وقت تحمید اور تسبیح اور تکبیر کہنا مسنون ہے۔ “ लब्बेक कहने से पहले सवारी करते समय तहमीद और तस्बीह और तकबीर कहना मसनून है ”
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں ظہر کی چار رکعتیں پڑھیں اور ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے اور عصر کی ذوالحلیفہ میں پہنچ کر دو رکعتیں پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر ذوالحلیفہ میں رہے یہاں تک کہ صبح ہو گئی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوئے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری بیداء میں پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی حمد بیان کی اور تسبیح پڑھی اور تکبیر کہی۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ دونوں کی لبیک پکاری اور لوگوں نے بھی حج و عمرہ دونوں کی لبیک کہی پھر جب ہم لوگ (مکہ میں) پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو (احرام کھولنے کا) حکم دیا چنانچہ وہ احرام سے باہر ہو گئے یہاں تک کہ ترویہ کا دن آیا تو لوگوں نے حج کا احرام باندھا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی اونٹ، کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ سے نحر (قربان) کیے اور مدینہ میں سینگوں والے دو مینڈھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربان کیے تھے۔
|