صبر و شکر کا بیان सब्र करना और शुक्र करना صبر و شکر کی اہمیت “ सब्र और शुक्र की एहमियत ”
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار کے کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تین دفعہ (مال) مانگا تو آپ نے انہیں (تین دفعہ) عطا فرمایا حتی کہ آپ کے پاس جو کچھ تھا سب ختم ہو گیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے پاس جو بھی خیر ہو گی (بہترین مال ہو گا) تو میں اسے تم سے (روک کر) ہرگز ذخیرہ نہیں کروں گا (بلکہ تمہیں دے دوں گا) اور جو شخص مانگنے سے بچے گا تو اللہ تعالیٰ اسے بچائے گا اور جو بےنیازی اختیار کرے گا تو اللہ اسے بےنیاز کر دے گا جو شخص صبر کرے گا تو اللہ اسے صابر و شاکر بنا دے گا اور صبر سے زیادہ بہتر اور وسیع کوئی چیز (لوگوں کو) عطا نہیں کی گئی ہے۔“
تخریج الحدیث: «78- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 997/2 ح 1945، ك 58 ب 2 ح 7) التمهيد 131/10، الاستذكار: 1882، و أخرجه البخاري (1469) ومسلم (1053) من حديث مالك به.»
|