جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ نمازِ استسقاء اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ 902. (669) بَابُ صِفَةِ الدُّعَاءِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ نماز استسقاء میں دعا کی کیفیت کا بیان
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ قحط سالی کی وجہ سے روتی ہوئی خواتین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا کی «اللَٰهُمَّ اسْقِنَا غَيْثًا مُغِيثًا، مَرِيئًا مُرِيعًا، عَاجِلًا غَيْرَ آجِلٍ، نَافِعًا غَيْرَ ضَارَّ» ”اے اللہ ہمیں ایسی بارش عطا فرما جو ہمارے لئے معاون ومددگار ہو جو خوشگوار اور سبزہ و شادابی لانے والی ہو، جلد آنے والی ہو نہ کہ تاخیر سے آنے والی، جو نفع مند ہو، نقصان دہ نہ ہو۔“ لہٰذا اُن پر موسلادھار بارش برسی۔
تخریج الحدیث: صحيح
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی «اللَٰهُمَّ اسْقِنَا» ”اے اللہ ہمیں پانی سے سیراب فرما۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|