جُمَّاعُ أَبْوَابِ فُضُولِ التَطْهِيرِ وَالِاسْتِحْبَابِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ غیر واجب، اضافی طہارت اور مستحب وضو کے متعلق ابواب کا مجموعہ 169. (168) بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ عِنْدَ النَّوْمِ، وَإِنْ لَمْ يَكُنِ الْمَرْءُ جُنُبًا لِيَكُونَ مَبِيتُهُ عَلَى طَهَارَةٍ. سوتے وقت وضو کرنا مستحب ہے اگرچہ آدمی جنبی نہ ہو تاکہ وہ طہارت (پاکیزگی) کی حالت میں رات گزارے
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم (سونے کے لیے) اپنے بستر پر آنے لگو تو نماز کے وضو جیسا وضو کرلو، پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹو۔“ پھر بقیہ حدیث بیان کی۔ امام ابوبکر رحم اللہ فرماتے ہیں: حدیث کے یہ الفاظ «اِذَآ اَتَیْتَ مَضْجَعَکَ» اسی جنس سے ہے جسے ہم بیان کرتے ہیں کہ عرب لوگ کہتے ہیں «اذا فعلت كذا» ”جب تو اس طرح کرے“ انکی مراد یہ ہوتی ہے کہ جب تم اس کام کرنے کا ارادہ کرو۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ» [سورة المائدة ] ”اے مومنو، جب تم نماز کے لئے اٹھو“ اور اس کا یہ معنی ہے کہ ”جب تم نماز کے لیے اٹھنے کا ارادہ کرو۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|