الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الرِّقَاقِ کتاب الرقاق 25. باب بَيَانِ أَنَّهُ يُسْتَجَابُ لِلدَّاعِي مَا لَمْ يَعْجَلْ فَيَقُولُ دَعَوْتُ فَلَمْ يُسْتَجَبْ لِي: باب: جب تک قبولیت کی جلدی نہ کرے دعا قبول ہوتی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے ایک کی دعا قبول ہوتی ہے جب تک وہ جلدی نہ کرے یوں نہ کہے: میں نے دعا کی اور میری دعا قبول نہ ہوئی یا قبول نہ ہو گی۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے ایک کی دعا قبول ہوتی ہے جب تک جلدی نہ کرے یوں نہ کہے میں نے دعا کی اپنے پروردگار سے وہ قبول نہیں ہوئی۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہمیشہ بندے کی دعا قبول ہوتی ہے جب تک وہ گناہ یا ناتا توڑنے کی دعا نہ کرے اور جلدی نہ کرے۔“ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! جلدی کے کیا معنی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یوں کہے میں نے دعا کی میں نہیں سمجھتا کہ وہ قبول ہو پھر ناامید ہو جائے اور دعا چھوڑ دے۔“ (یہ مالک کو ناگوار ہوتا ہے پھر وہ قبول نہیں کرتا، بندے کو چاہیے کہ اپنے مالک سے ہمیشہ فضل و کرم کی امید رکھے۔ اگر دنیا میں دعا نہ قبول ہو گی تو آخرت میں اس کا صلہ ملے گا)۔ باب: جنتیوں اور دوزخیوں کا بیان
|