عقیل بن خالد نے ابن شہاب سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابوعبید نے حدیث بیان کی۔۔ اور وہ قراء اور اہل فقہ میں سے ہیں۔۔ انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کسی بھی شخص کی دعا قبول ہوتی ہے جب تک وہ جلد بازی نہ کرے اور یہ (نہ) کہے: میں نے اپنے رب سے دعا کی تو اس نے مجھے میری دعا کا جواب نہیں دیا (میری دعا قبول نہیں کی۔) "
عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابو عبید جو قراء اور اہل فقہ میں شمار ہوتے تھے بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے کسی شخص کی دعا اس وقت تک قبول ہوتی ہے جب تک جلد بازی کرتے ہوئے یہ نہ کہے میں نے اپنے رب سے دعا کی تھی مگر وہ قبول ہی نہیں ہوئی۔"