الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب 36. باب فَضْلِ إِزَالَةِ الأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ: باب: راہ میں سے موذی چیز ہٹانے کا ثواب۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک شخص راہ میں جا رہا تھا، اس نے راہ پر ایک شاخ دیکھی کانٹوں کی تو اس کو سرکا دیا اللہ تعالیٰ نے اس نیکی کو قبول کیا اور اس کو بخش دیا۔“ (نووی رحمہ اللہ نے کہا: مسلمانوں کو ہر ایک طرح کا فائدہ دینے میں یہی ثواب ہے)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک شخص نے راہ میں کانٹوں کی ڈالی دیکھی تو کہا: اللہ کی قسم! میں اس کو ہٹا دوں گا مسلمانوں کے آنے جانے کی راہ سے تاکہ ان کو تکلیف نہ ہو، اللہ تعالیٰ نے اس کو جنت میں داخل کیا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے جنت میں ایک شخص کو مزے اڑاتے دیکھا جس نے ایک درخت کو راہ میں سے کاٹ دیا تھا جس سے تکلیف ہوتی تھی لوگوں کو۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک درخت مسلمانوں کو تکلیف دیتا تھا، ایک شخص آیا اور اس نے وہ درخت کاٹ ڈالا، وہ جنت میں گیا۔“
سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی! مجھ کو کوئی بات ایسی بتلائیے جس سے فائدہ اٹھاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمانوں کی راہ سے کوڑا ہٹا دے۔“
سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے کہا: یا رسول اللہ! میں نہیں جانتا شاید آپ کی وفات ہو جائے اور میں آپ کے بعد زندہ رہوں تو کوئی بات ایسی بتلائیے جس سے اللہ تعالیٰ مجھ کو نفع دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا کر، ایسا کر۔ روای بھول گیا اور حکم کیا ایذا دینے والی چیز کو راہ سے ہٹا نے کا۔“
|