الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب 12. باب فَضَائِلِ خَدِيجَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا: باب: ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتےتھے: ”آسمان و زمین کے اندر جتنی عورتیں ہیں سب میں مریم بنت عمران افضل ہیں اور آسمان اور زمین کے اندر جتنی عورتیں ہیں سب میں خدیجہ بنت خویلد افضل ہیں۔“
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے , رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مردوں میں بہت کامل ہوئے لیکن عورتوں میں کوئی کامل نہیں ہوئی سوائے مریم بنت عمران اور آسیہ فرعون کی بیوی کے اور عائشہ کی فضیلت اور عورتو ں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت اور کھانوں پر۔“ (نووی رحمہ اللہ نے کہا: اس حدیث سے یہ نہیں نکلتا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا مریم علیہ السلام اور آسیہ علیہ السلام سے افضل ہیں کیونکہ احتمال ہے کہ مراد فضیلت سے اس امت کی عورتو ں پر ہو)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جبریل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ خدیجہ ہیں، آپ کے پاس آتی ہیں ایک برتن لے کر، اس میں سالن ہے یا کھانا ہے یا شربت ہے، پھر جب وہ آئیں تو آپ ان کو سلام کہیے ان کے پر وردگار کی طرف سے اور میری طرف سے اور ان کو خوشخبری دے دیجئیے ایک گھر کی جنت میں جو خولدار موتی کا بنا ہو ا ہے، نہ اس میں شور و غل ہے، نہ کوئی تکلیف ہے۔
اسمعیل نے سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو خوشخبری دی ایک گھر کی جنت میں؟ انہوں نے کہا: ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو خوشخبری دی ایک گھر کی جنت میں جو خولدار موتی کا ہے، نہ اس میں شور و غل ہے، نہ تکلیف ہے۔
سیدنا ابن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی مثل روایت کرتے ہیں۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشخبری دی سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو ایک گھر کی جنت میں۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، میں نے کسی عورت پر اتنا رشک نہیں کیا جتنا سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر کیا وہ میرے نکاح سے تین برس پہلے مر چکی تھیں اور یہ رشک میں اس وقت کرتی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کا ذکر کرتے(اور ان کی تعریف کرتے) اور پروردگار نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا تھا کہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو خوشخبری دیں ایک مکان کی جنت میں جو خولدار موتی کا بنا ہوا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکری ذبح کرتے تھے، پھر سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کے پاس اس کا گوشت بھیجتے تھے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیبیوں پر رشک نہیں کیا البتہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر کیا اور میں نے ان کو نہیں پایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بکری ذبح کرتے تو فرماتے: ”اس کا گوشت خدیجہ کے عزیزوں کو بھیجو۔“ ایک دن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ کیا اور کہا: خدیجہ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے ان کی محبت اللہ تعالیٰ نے ڈال دی۔“
ہشام سے انہی اسناد کے تحت ابی اسامہ کی حدیث کی مانند روایت ہے، بکری کے قصہ تک اور بعد والے اضافے کو ذکر نہیں کیا۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے اتنا رشک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بی بی پر نہیں کیا جتنا سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر کیا کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کا ذ کر بہت کرتے اور میں نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو کبھی دیکھا بھی نہ تھا۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر دوسرا نکاح نہیں کیا یہاں تک کہ وہ مر گئیں۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ہالہ بنت خویلد سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی بہن (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سالی) نے اجازت مانگی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ نے کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کا اجازت مانگنا یاد آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوئے اور فرمایا: ”یا اللہ! ہالہ بیٹی خویلد کی۔“ مجھے رشک آیا میں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا یاد کرتے ہیں قریش کی بڑھیوں میں سے ایک بڑھیا کے سرخ مسوڑھوں والی (یعنی انتہا کی بڑھیا جس کے ایک دانت بھی نہ رہا نری سرخی ہی سرخی ہو دانت کی سفیدی بالکل نہ ہو) پتلی پنڈلیوں والی وہ مر گئی اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس سے بہتر عورت دی(جوان باکرہ جیسے میں ہوں)۔
|