الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب السَّلَامِ سلامتی اور صحت کا بیان 2. باب مِنْ حَقِّ الْجُلُوسِ عَلَى الطَّرِيقِ رَدُّ السَّلاَمِ: باب: راہ میں بیٹھنے کا حق یہ ہے کہ سلام کا جواب دے۔
سیدنا عبداللہ بن ابی طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم بیٹھے تھے مکان کے سامنے جو زمین ہوتی ہے اس میں باتیں کرتے ہوئے اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم کو راہ میں بیٹھنے سے کیا مطلب۔“ ہم نے عرض کیا، یا رسول اللہ! ہم کسی برے کام کے لیے نہیں بیٹھے بلکہ ہم بیٹھے تھے چپ ادھر ادھر کے ذکر کرتے ہوئے اور باتیں کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا اگر نہیں مانتے تو اس کا حق ادا کرو وہ کیا ہے؟ آنکھ نیچے رکھنا (اور اجنبی عورتوں کی طرف نظر بد نہ کرنا) اور سلام کا جواب دینا اور اچھی باتیں کرنا۔“ (جن سے لوگ خوش ہوں اور ان سے فائدہ پہنچے)۔
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم بچو راہوں میں بیٹھنے سے۔“ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! ہمیں اپنی مجلسوں میں بیٹھ کر باتیں کرنے کی مجبوری ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم نہیں مانتے تو راہ کا حق ادا کرو۔“ انہوں نے عرض کیا، راہ کا حق کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آنکھ نیچے رکھنا اور کسی کو ایذا نہ دینا اور سلام کا جواب دینا اور اچھی بات کا حکم کرنا، بری بات سے منع کرنا۔“
زید بن اسلم سے اس سند کے ساتھ روایت ہے۔
|