الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْوَصِيَّةِ وصیت کے احکام و مسائل 3. باب وُصُولِ ثَوَابِ الصَّدَقَاتِ إِلَى الْمَيِّتِ: باب: صدقہ کا ثواب میت کو پہنچتا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میرا باپ مر گیا اور مال چھوڑ گیا اور اس نے وصیت نہیں کی کیا اس کے گناہ بخشے جائیں گے اگر میں اس کی طرف سے صدقہ دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔“
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: میری ماں ناگہانی مر گئی اور میں سمجھتا ہوں اگر وہ بات کر سکتی تو ضرور صدقہ دیتی تو مجھے ثواب ملے گا اگر میں اس کی طرف سے صدقہ کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں“۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا: یا رسول اللہ! میری ماں یکایک مر گئی اور وصیت نہیں کی اور میں سمجھتا ہوں اگر وہ بات کرتی تو ضرور صدقہ دیتی کیا اس کو ثواب ملے گا اگر میں اس کی طرف سے صدقہ دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں ملے گا۔“
مذکورہ بالا حدیث کئی اسناد سے مروی ہے چند الفاظ کے فرق کے ساتھ۔
|