الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور 34. باب اسْتِحْبَابِ تَحْسِينِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ: باب: خوش آوازی سے قرآن پڑھنے کا بیان۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ایسے پیار اور محبت سے کسی چیز کو نہیں سنتا جیسے نبی علیہ السلام سے خوش آواز کو جو خوش آواز سے قرآن کو پڑھے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ روایت آئی ہے فرمایا: ”جس طرح اجازت دی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہ وہ قرآن کو خوبصورتی کے ساتھ پڑھیں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اللہ تعالیٰ اس طرح کسی چیز کو نہیں سنتا جس طرح کہ اس نبی سے خوش آواز سنتا ہے جو قرآن پڑھے اونچی آواز میں۔“
ابن الھاد اسی مفہوم کی حدیث بیان کرتے ہیں لیکن اس میں «سَمِعَ» کا لفظ نہیں ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نبی کے خوش الحانی سے بلند آواز سے قرآن پڑھنے سے زیادہ کسی چیز پر اجر نہیں دیتے۔“
مسلم رحمہ اللہ نے کہا: اور روایت کی ہم سے یحییٰ بن ایوب اور قتیبہ بن سعید نے اور ابن حجر نے، سب نے کہا کہ روایت کی ہم سے اسماعیل نے، ان سے محمد بن عمرو نے، ان سے ابی سلمہ نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یحییٰ بن ابی کثیر کی روایت کے مثل مگر یحییٰ نے اپنی روایت میں «كَإِذْنِهِ» کہا۔
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عبداللہ بن قیس یا فرمایا اشعری کو ایک آواز دی گئی ہے آل داؤد علیہ السلام کی آوازوں میں سے۔“
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”اگر تم مجھے دیکھتے جب میں کل رات تمہاری قرأت سن رہا تھا (تو بہت خوش ہوتے) بیشک تم کو ایک آواز دی گئی ہے آل داؤد علیہ السلام کی آوازوں میں سے۔“
|