الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام 29. باب مَتَى يَقُومُ النَّاسُ لِلصَّلاَةِ: باب: نماز کے واسطے نمازی کب کھڑے ہوں۔
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نماز کی تکبیر ہو تو کھڑے نہ ہو جب تک مجھے نہ دیکھ لو۔“ ابن حاتم نے شک کیا کہ ( «إِذَا أُقِيمَتْ» ہے یا «نُودِىَ»)۔
اس سند سے مذکورہ حدیث کی مانند روایت آئی ہے کچھ اضافہ کے ساتھ۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک بار نماز کی تکبیر کہی گئی اور ہم نے صفیں برابر کیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نکلنے سے پہلے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے یہاں تک کہ جب اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے۔ ابھی تکبیر تحریمہ نہیں باندھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد آ گیا اور گھر کو لوٹ گئے اور ہم سے فرما گئے: ”کہ اپنی اپنی جگہ کھڑے رہو۔“ ہم سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے انتظار میں کھڑے رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور سر مبارک سے پانی ٹپک رہا تھا پھر تکبیر کہی اور ہمارے ساتھ نماز پڑھی۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک بار نماز کی تکبیر کہی اور لوگوں نے صف باندھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور اپنے مقام میں کھڑے ہوئے پھر ہم کو ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اپنی جگہوں پر رہو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم صف سے نکل گئے اور غسل کیا اور سر سے پانی ٹپک رہا تھا۔ پھر سب کے ساتھ نماز پڑھی۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نماز کی تکبیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے کہی جاتی تھی اور لوگ صفوں میں اپنی جگہ لے لیتے تھے قبل اس کے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جگہ کھڑے ہوں۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: بلال رضی اللہ عنہ جب زوال ہوتا اذان دیتے اور اقامت نہ کہتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے اور بلال رضی اللہ عنہ دیکھ لیتے تب تکبیر کہتے۔
|