الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 30. باب خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا لَمْ يَتَرَتَّبْ عَلَيْهِ فِتْنَةٌ وَأَنَّهَا لاَ تَخْرُجُ مُطَيَّبَةً: باب: جب فتنہ کا ڈر نہ ہو تو عورتوں کے مساجد میں جانے کا جواز بشرطیکہ وہ خوشبو نہ لگائیں۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہاری خواتین جب مسجد میں جانا چاہیں تو ان کو منع نہ کرو۔“
سالم نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان نقل کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”تمہاری خواتین جب مسجد جانا چاہیں تو انہیں مسجد میں جانے سے نہ روکو۔“ سیدنا بلال بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی زبانی یہ حدیث سننے کے بعد کہا: واللہ! ہم ان خواتین کو باز رکھیں گے۔ جس پہ سیدنا عبداللہ نے ان کو سخت برا بھلا کہا، میں نے انہیں کبھی (کسی کو) اتنا برا بھلا کہتے نہیں سنا۔ پھر اس کے بعد فرمایا: میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث تم کو بتلا رہا ہوں اور تم کہتے «ہو» کہ ہم خواتین کو باز رکھیں گے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی لونڈیوں کو اللہ کی مساجد میں جانے سے منع نہ کرو۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”جب تمہاری خواتین مسجد میں جانے کے لیے تم سے اجازت مانگیں تو انہیں مسجد میں جانے دو۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کی کہ ”تم لوگ رات کے وقت اپنی خواتین کو مسجد جانے سے نہ روکو۔“ تو ان کے لڑکے نے کہا: ہم تو انہیں منع کریں گے تاکہ وہ مکرو فریب نہ کریں۔ جس پر انہوں نے اپنے بیٹے کو برا بھلا کہنے کے بعد کہا: میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سناتا ہوں اور تم اس کی مخالفت کرتے ہو۔
اس سند سے بھی مذکورہ حدیث مروی ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ ”تم اپنی خواتین کو رات کے وقت مسجد جانے کی اجازت دو۔“ جس پر ان کے ایک بیٹے نے جس کا نام واقد ہے، جواب دیا۔ وہ وہاں جا کر مکر و فریب کریں گی۔ یہ سن کر سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اس کے سینہ پر ہاتھ مارا اور فرمایا کہ میں تم سے رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بیان کرتا ہوں اور تو کہتا ہے کہ انہیں نہیں جانے دیں گے۔
سیدنا بلال بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنے والد کی زبانی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حکم بیان کیا: ”بشرط حصول اجازت تم لوگ اپنی خواتین کو مسجد میں ثواب حاصل کرنے کے لیے جانے کی اجازت دو۔“ جس پر میں نے کہا: واللہ! ہم تو انہیں منع کریں گے۔ جس پر والد محترم نے فرمایا: ہم تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بیان کرتے ہیں اور تم اس کی مخالفت کرتے ہو۔
سیدہ زینب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”کوئی خاتون جب عشاء کی نماز کیلئے مسجد آنا چاہے تو وہ اس رات خوشبو نہ لگائے۔“
سیدہ زینب رضی اللہ عنہا زوجہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت مسجد میں آنا چاہے تو وہ خوشبو کو ہاتھ تک نہ لگائے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت کسی خوشبو کی دھونی لے تو وہ ہمارے ساتھ نماز عشاء میں شریک نہ ہو۔“
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر زمانہ موجودہ کی بناؤ سنگھار کرنے والی خواتین کو دیکھتے تو انہیں بھی یہودیوں کی طرح مسجد میں داخل ہونے کی ممانعت کر دیتے۔ یحییٰ بن سعید نے پوچھا: اے عمرہ! کیا بنی اسرائیل کی عورتوں کو مسجد میں آنے سے روک دیا گیا تھا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔
اس سند سے بھی مذکورہ حدیث مروی ہے۔
|