الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 36. باب بَيَانِ كَوْنِ الإِيمَانِ بِاللَّهِ تَعَالَى أَفْضَلَ الأَعْمَالِ: باب: اللہ پر ایمان لانا سب سے افضل عمل ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سا کام افضل ہے؟ (یعنی سب سے بڑھ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اللہ پر ایمان لانا۔ “ پھر پوچھا گیا: اس کے بعد کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جہاد فی سبیل اللہ۔“ پھر پوچھا گیا: اس کے بعد کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حج مبرور“ ایک روایت میں یہ لفظ ہیں کہ ”اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الايمان، باب: من قال: ان الايمان هو العمل برقم (26) وفي الحج، باب: فضل الحج المبرور برقم (1447) والنسائي في كتاب: الايمان، باب: ذکر افضل الاعمال 93/8-94 - انظر ((التحفة)) برقم (13101)»
زہری ایک اور سند سے گزشتہ حدیث کے مثل روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه النسائي في ((المجتبى)) 113/5 فی الحج، باب: فضل الحج، وفي الجهاد، في باب ما يعدل الجهاد في سبيل الله عز وجل 19/6 - انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (13280)»
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے پوچھا کہ کون سا عمل اٖفضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ پر ایمان لانا اور جہاد کرنا اس کی راہ میں“۔ میں نے کہا: کون سا غلام آزاد کرنا افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو غلام اس کے مالک کو عمدہ معلوم ہو اور جس کی قیمت بھاری ہو“۔ میں نے کہا: اگر میں یہ نہ کر سکوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو مدد کر کسی «صانع» کی مزدوری کر اس کیلئے جو بے ہنر ہو۔“ (یعنی کوئی کام اور پیشہ نہ جانتا ہو اور روٹی کا محتاج ہو) میں نے کہا: یا رسول اللہ! اگر خود میں ناتواں ہوں؟ یعنی کام نہ کر سکوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو کسی سے برائی نہ کر، یہی تیرا صدقہ ہے اپنے نفس پر۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في العتق باب: اى الرقاب افضل برقم (2382) والنسائي في ((المجتبى)) 19/6 في الجهاد، باب: ما يعدل الجهاد في سبيل الله مختصراً۔ وابن ماجه في ((سننه)) في العتق، باب: العتق برقم (2523) انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (12004)»
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے دوسری روایت بھی ایسی ہی ہے۔ سوائے اس کے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو مدد کرے کسی «صانع» کی یا مزدوری کرا سکے اس کے لئے جو بے ہنر ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (246)»
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کون سا کام افضل ہے؟ (یعنی سب سے بڑھ کر ہے ثواب میں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز پڑھنا اپنے وقت پر“ میں نے کہا: پھر کون سا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیکی کرنا ماں باپ سے“ (یعنی ان کو خوش رکھنا اور ان کے ساتھ احسان کرنا اور ان کے دوستوں کے ساتھ بھی سلوک کرنا) میں نے کہا: پھر کون سا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہاد کرنا اللہ کی راہ میں “ پھر میں نے زیادہ پوچھنا چھوڑ دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رعایت کر کے۔ (تاکہ آپ پر بار نہ گزرے)۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في مواقيت الصلاة، باب: فضل الصلاة لوقتها برقم (504) وفي الجهاد، باب: فضل الجهاد والسير برقم (2630) وفي الادب، باب: البر والصلة برقم (5625) وفي التوحيد،باب: وسمى النبي صلى الله عليه وسلم الصلاة عملا وقال: ((لاصلاة لمن لمن يقرا بفاتحة الكتاب)) برقم (7096) والترمذى في ((جامعه)) في الصلاة، باب: ما جاء في الوقت الاول من الفضل۔ وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (173) والنسائي في ((المجتبى)) 1//292 في المواقيت، باب فضل الصلاة لمواقيتها - انظر ((تحفة الاشراف)) (9232)»
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ اے اللہ کے نبی! کون سے اعمال جنت کے قریب کرنے والے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز کو وقت پر ادا کرنا“ میں نے پوچھا اور کیا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”والدین کے ساتھ حسن سلوک“ میں نے پوچھا: اور بتلائیں، کہا کہ ”اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (248)»
ابوعمرو شیبانی سے روایت ہے، مجھ سے بیان کیا اس گھر والے نے اور اشارہ کیا سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے گھر کی طرف۔ کہا: پوچھا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، کون سا کام بہت پسند ہے اللہ تعالیٰ کو؟ اس کے بعد پوری حدیث بیان کی جو اوپر گزری۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (248)»
دوسری روایت بھی ایسی ہے اس میں یہ ہے کہ ابوعمرو شیبانی نے اشارہ کیا سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے گھر کی طرف اور ان کا نام نہ لیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (248)»
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” سب کاموں سے بڑھ کر یا سب سے بڑھ کر کام نماز پڑھنا ہے اپنے وقت پر اور نیکی کرنا ہے ماں، باپ سے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (248)»
|