صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
36. باب بَيَانِ كَوْنِ الإِيمَانِ بِاللَّهِ تَعَالَى أَفْضَلَ الأَعْمَالِ:
باب: اللہ پر ایمان لانا سب سے افضل عمل ہے۔
حدیث نمبر: 249
وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
(ابراہیم بن سعد کے بجائے معمر نے زہری سے اسی سند کے ساتھ یہی روایت بیان کی۔
امام صاحبؒ یہی روایت ایک دوسری سند سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه النسائي في ((المجتبى)) 113/5 فی الحج، باب: فضل الحج، وفي الجهاد، في باب ما يعدل الجهاد في سبيل الله عز وجل 19/6 - انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (13280)»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 249 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 249
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
صرف اس روایت میں صراحتًا "إیمان باللہ" کو افضل قرار دیا گیا ہے،
بعد والی روایت میں دوسرے اعمال کو افضل قرار دیا گیا ہے،
لیکن وہ سب اعمال یہی شخص بجا لائے گا،
جو اللہ پر ایمان رکھتا ہے۔
جس کا اللہ تعالیٰ پر ایمان نہیں ہے،
ان اعمال کو سرانجام نہیں دے گا۔
گویا ایمان باللہ اور یہ اعمال لازم ملزوم ہیں۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 249