تفسیر القرآن الکریم

سورة الصافات
وَإِذَا رَأَوْا آيَةً يَسْتَسْخِرُونَ[14]
اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو خوب مذاق اڑاتے ہیں۔[14]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 14) وَ اِذَا رَاَوْا اٰيَةً يَّسْتَسْخِرُوْنَ: سَخِرَ يَسْخَرُ (س) مذاق اڑانا اور اِسْتَسْخَرَ (استفعال) میں حروف زیادہ ہونے کی وجہ سے معنی میں مبالغہ پیدا ہو گیا، اس لیے ترجمہ میں لفظ خوب کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یعنی جب کوئی معجزہ دیکھتے ہیں، مثلاً چاند کا پھٹنا یا آپ کا راتوں رات مسجد اقصیٰ تک سیر کر کے آجانا اور اس کے متعلق ان کے ہر سوال کا درست جواب دینا وغیرہ، تو ایمان لانے کے بجائے خوب مذاق اڑاتے ہیں۔