تفسیر القرآن الکریم

سورة المؤمنون
فَأَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنَاهُمْ غُثَاءً فَبُعْدًا لِلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ[41]
تو انھیں چیخ نے حق کے ساتھ آپکڑا۔ پس ہم نے انھیں کوڑا کرکٹ بنا دیا۔ سو ظالم لوگوں کے لیے دوری ہو۔[41]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 41) فَاَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ: یعنی جو سزا انھیں دی گئی تھی وہ عین عدل و انصاف کے مطابق تھی، ان پر کوئی زیادتی نہیں کی گئی۔ بعض نے فَاَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ کا ترجمہ یہ کیا ہے: آخر سچے وعدے کے مطابق ایک چیخ نے انھیں آ دبوچا۔ یعنی وہ وعدہ جو عَمَّا قَلِيْلٍ لَّيُصْبِحُنَّ نٰدِمِيْنَ کے ضمن میں پایا جاتا ہے۔ اَلْحَقُّ سے مراد قطعی امر بھی ہو سکتا ہے، جسے کوئی روک نہ سکتا ہو۔ (روح)