تفسیر احسن البیان

سورة المؤمنون
فَأَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنَاهُمْ غُثَاءً فَبُعْدًا لِلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ[41]
بالآخر عدل کے تقاضے کے مطابق چیخ 1 نے پکڑ لیا اور ہم نے انھیں کوڑا کرکٹ کر ڈالا 2 پس ظالموں کے لئے دوری ہو۔[41]
تفسیر احسن البیان
41-1یہ چیخ کہتے ہیں کہ حضرت جبرائیل ؑ کی چیخ تھی، بعض کہتے ہیں کہ ویسے ہی سخت چیخ تھی، جس کے ساتھ باد صر صر بھی تھی۔ دونوں نے مل کر ان کو چشم زدن میں فنا کے گھاٹ اتار دیا۔ 41-2غُثْآءَ اس کوڑے کرکٹ کو کہتے ہیں جو سیلابی پانی کے ساتھ ہوتا ہے، جس میں درختوں کے پتے، خشک تنے، تنکے اور اسی طرح کی چیزیں ہوتی ہیں۔ جب پانی کا زور ختم ہوجاتا ہے، تو خشک ہو کر بیکار پڑے ہوتے ہیں، یہی حال ان منکرین اور متکبرین کا ہوا۔