تفسیر احسن البیان

سورة الصافات
فَأَقْبَلُوا إِلَيْهِ يَزِفُّونَ[94]
وہ (بت پرست) دوڑے بھاگے آپ کی طرف متوجہ ہوئے (1)[94]
تفسیر احسن البیان
94۔ 1 یعنی جب میلے سے آئے تو دیکھا کہ ان کے معبود ٹوٹے پھوٹے پڑے ہیں تو فوراً ان کا ذہن حضرت ابراہیم ؑ کی طرف گیا، کہ یہ کام اسی نے کیا ہوگا، جیسا کہ سورة انبیاء میں تفصیل گزر چکی ہے چناچہ انہیں پکڑ کر عوام کی عدالت میں لے آئے۔ وہاں حضرت ابراہیم ؑ کو اس بات کا موقع مل گیا کہ وہ ان پر ان کی بےعقلی اور ان کے معبودوں کی بےاختیاری واضح کریں۔