Download
Hindi
English
Quran word by word
حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! مصنف ابن ابي شيبه پہلی مرتبہ نیٹ پر محقق سعد الشثری کی تحکیم اور ترقیم عوامہ کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
نوٹ: انٹرنیٹ سپیڈ سلو ہونے کے پیش نظر ہماری آف لائن ایپس ڈاونلوڈ کر لیں۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش
صحيح البخاري
صحيح مسلم
سنن ابي داود
سنن ابن ماجه
سنن نسائي
سنن ترمذي
صحیح ابن خزیمہ
مسند احمد
مسند الحمیدی
مسند عبداللہ بن عمر
مسند عبدالله بن مبارك
مسند عبدالرحمن بن عوف
مسند اسحاق بن راہویہ
مسند الشهاب
احاديث صحيحه الباني
موطا امام مالك رواية یحییٰ اللیثی
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
بلوغ المرام
مشکوۃ المصابیح
الادب المفرد
سنن دارمی
صحيفه همام بن منبه
شمائل ترمذي
مختصر صحيح بخاري
مختصر صحيح مسلم
اللؤلؤ والمرجان
معجم صغیر للطبرانی
مصنف ابن ابي شيبه
سوانح حیات: امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ التَّغْلِيظِ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ
مکمل فہرست ابواب جُمَّاعُ أَبْوَابِ التَّغْلِيظِ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ
ابواب فہرست میں اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔
نمبر
ابواب فہرست
تفصیل
1558
(3) بَابُ الْأَمْرِ بِقِتَالِ مَانِعِ الزَّكَاةِ؛
(3) باب الأمر بقتال مانع الزكاة؛
مانعین زکوٰۃ کے ساتھ جنگ کرنے کے حُکم کا بیان
1559
(4) بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ دَمَ الْمَرْءِ وَمَالَهَ إِنَّمَا يَحْرُمَانِ بَعْدَ الشَّهَادَةِ بِإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ إِذَا وَجَبَتْ،
(4) باب الدليل على أن دم المرء وماله إنما يحرمان بعد الشهادة بإقام الصلاة وإيتاء الزكاة إذا وجبت،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ آدمی کا خون اور مال نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ ادا کرنے پر شہادتوں کے اقرار کرلینے کے بعد (دوسروں کے لئے) حرام ہوجاتا ہے
1560
(5) بَابُ ذِكْرِ إِدْخَالِ مَانِعِ الزَّكَاةِ النَّارَ مَعَ أَوَائِلِ مَنْ يَدْخُلُهَا، بِاللَّهِ نَتَعَوَّذُ مِنَ النَّارِ
(5) باب ذكر إدخال مانع الزكاة النار مع أوائل من يدخلها، بالله نتعوذ من النار
اس بات کا بیان کہ سب سے پہلے جہنّم میں داخل ہونے والوں کے ساتھ زکوٰۃ ادا نہ کرنے والوں کو بھی داخل کیا جائے گا ہم اللہ تعالیٰ سے جہنّم سے پناہ مانگتے ہیں
1561
(6) بَابُ ذِكْرِ لَعْنِ لَاوِي الصَّدَقَةِ الْمُمْتَنِعِ مِنْ أَدَائِهَا
(6) باب ذكر لعن لاوي الصدقة الممتنع من أدائها
زکوٰۃ کی ادائیگی نہ کرنے اور ٹال مٹول کرنے والے شخص کے لعنتی ہونے کا بیان
1562
(7) بَابُ صِفَاتِ أَلْوَانِ عِقَابِ مَانِعِ الزَّكَاةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، قَبْلَ الْفَصْلِ بَيْنَ الْخَلْقِ، نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِهِ
(7) باب صفات ألوان عقاب مانع الزكاة يوم القيامة، قبل الفصل بين الخلق، نعوذ بالله من عذابه
قیامت والے دن مخلوق کے درمیان فیصلے سے پہلے مانعین زکوٰۃ جن مختلف قسم کے عذابوں سے دو چار ہوں گے اُن کا بیان۔ ہم اللہ تعالیٰ سے اس کے عذاب سے پناہ مانگتے ہیں
1563
(8) بَابُ ذِكْرِ بَعْضِ أَلْوَانِ مَانِعِ الزَّكَاةِ
(8) باب ذكر بعض ألوان مانع الزكاة
مانعین زکوٰۃ کے لئے بعض دردناک عذابوں کا ذکر
1564
(9) بَابُ ذِكْرِ أَخْبَارٍ رُوِيَتْ عَنِ النَّبِيِّ- صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَنْزِ مُجْمَلَةً غَيْرَ مُفَسَّرَةٍ
(9) باب ذكر أخبار رويت عن النبي- صلى الله عليه وسلم فى الكنز مجملة غير مفسرة
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی مجمل غیر مفسر روایات کا بیان جن میں خزانے کا ذکر ہے
1565
(10) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلْكَنْزِ،
(10) باب ذكر الخبر المفسر للكنز،
خزانے کے متعلق مفسر روایت کا بیان
1566
(11) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنْ لَا وَاجِبَ فِي الْمَالِ غَيْرُ الزَّكَاةِ،
(11) باب ذكر الدليل على أن لا واجب فى المال غير الزكاة،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ مال میں زکوٰۃ کے علاوہ کوئی صدقہ واجب نہیں ہے
1567
(12) بَابُ ذِكْرِ دَلِيلٍ آخَرَ عَلَى أَنَّ الْوَعِيدَ لِلْمُكْتَنِزِ هُوَ لِمَانِعِ الزَّكَاةِ دُونَ مَنْ يُؤَدِّيهَا
(12) باب ذكر دليل آخر على أن الوعيد للمكتنز هو لمانع الزكاة دون من يؤديها
اس بات کی ایک اور دلیل کا بیان کہ مال جمع کرنے والے کے لئے وعید اس شخص کے بارے میں ہے جو اپنے مال کی زکوۃ ادا نہیں کرتا زکوۃ ادا کرنے والے کے لئے وعید نہیں ہے
1568
(13) بَابُ بَيْعَةِ الْإِمَامِ النَّاسَ عَلَى إِيتَاءِ الزَّكَاةِ
(13) باب بيعة الإمام الناس على إيتاء الزكاة
امام کا لوگوں سے زکوٰۃ کے ادا کرنے پر بیعت لینا
1569
(14) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ فَرْضَ الزَّكَاةِ كَانَ قَبْلَ الْهِجْرَةِ إِلَى أَرْضِ الْحَبَشَةِ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُقِيمٌ بِمَكَّةَ قَبْلَ هِجْرَتِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ.
(14) باب ذكر البيان أن فرض الزكاة كان قبل الهجرة إلى أرض الحبشة، إذ النبى صلى الله عليه وسلم مقيم بمكة قبل هجرته إلى المدينة.
اس بات کا بیان کہ زکوٰۃ کی فرضیت ہجرت حبشہ سے پہلے ہوئی تھی جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ کی طرف ہجرت سے پہلے مکّہ مکرّمہ میں مقیم تھے
Back