کیونکہ اللہ تعالی نے مشرکین کو شرک سے توبہ کرنے، نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے کے بعد، جبکہ یہ دونوں واجب ہوچکی ہوں، مسلمانوں کا بھائی بنایا ہے [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ التَّغْلِيظِ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ/حدیث: Q2248]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حُکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے جنگ کروں حتّیٰ کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور وہ نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں، پھر اُن کا خون اور اُن کے مال مجھ پر حرام ہوںگے اور اُن کا حساب اللہ کے ذمے ہے۔“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ التَّغْلِيظِ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ/حدیث: 2248]