صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ التَّغْلِيظِ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ
1564. ‏(‏9‏)‏ بَابُ ذِكْرِ أَخْبَارٍ رُوِيَتْ عَنِ النَّبِيِّ- صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَنْزِ مُجْمَلَةً غَيْرَ مُفَسَّرَةٍ
1564. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی مجمل غیر مفسر روایات کا بیان جن میں خزانے کا ذکر ہے
حدیث نمبر: 2254
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تم میں سے کسی ایک شخص کا خزانہ (جس کی زکوٰۃ ادا نہیں کی گئی تھی وہ) قیامت کے دن دو سیاہ نقطوں والا گنجا اژدھا بن کر خزانے والے کا پیچھا کریگا جبکہ خزانے والا اس سے پناہ مانگے گا۔ پھر وہ مسلسل اُس کے پیچھے لگا رہیگا اور وہ اس سے بھاگتا پھرے گا حتّیٰ کہ سانپ اُس کی انگلی چبا لیگا۔ جناب ربیع کی روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں کہ اور وہ سانپ سے بھاگتا پھرے گا۔ اور یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ تم میں سے کسی ایک کا خزانہ۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ التَّغْلِيظِ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ/حدیث: 2254]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 2255
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے پیچھے خزانہ چھوڑآ (جس کی زکوٰۃ ادا نہیں کی گئی تھی) تو وہ قیامت کے دن اُس کے لئے گنجا سانپ بن جائیگا جس کی آنکھوں پر دو سیاہ نقطے ہوںگے۔ وہ سانپ اُس کا پیچھا کریگا تو وہ پوچھے گا، تیری بربادی ہو تُو کون ہے؟ تو وہ جواب دیگا کہ میں تیرا وہ خزانہ ہوں جو تُو (مرنے کے بعد) اپنے پیچھے چھوڑ آیا تھا تو وہ مسلسل اس کا پیچھا کرتا رہیگا حتّیٰ کہ اُس کا ہاتھ منہ میں ڈال کر چبالے گا پھر اس کے بعد اُس کا سارا جسم چبا ڈالے گا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ التَّغْلِيظِ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ/حدیث: 2255]
تخریج الحدیث: اسناده حسن