Download
Hindi
English
Root Words
حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش
صحيح البخاري
صحيح مسلم
سنن ابي داود
سنن ابن ماجه
سنن نسائي
سنن ترمذي
صحیح ابن خزیمہ
مسند احمد
مسند الحمیدی
مسند عبداللہ بن عمر
مسند عبدالله بن مبارك
مسند عبدالرحمن بن عوف
مسند اسحاق بن راہویہ
مسند الشهاب
احاديث صحيحه الباني
موطا امام مالك رواية یحییٰ اللیثی
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
بلوغ المرام
مشکوۃ المصابیح
الادب المفرد
سنن دارمی
صحيفه همام بن منبه
شمائل ترمذي
مختصر صحيح بخاري
مختصر صحيح مسلم
اللؤلؤ والمرجان
معجم صغیر للطبرانی
کتاب صحيح البخاري تفصیلات
سوانح حیات: امام بخاری رحمہ اللہ
صحيح البخاري
كِتَاب الْأَدَبِ
کتاب: اخلاق کے بیان میں
مکمل فہرست ابواب كِتَاب الْأَدَبِ
ابواب فہرست میں اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔
نمبر
ابواب فہرست
تفصیل
1
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَوَصَّيْنَا الإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ} :
باب قول الله تعالى: {ووصينا الإنسان بوالديه} :
باب: اور اللہ پاک نے (سورۃ لقمان اور سورۃ احقاف میں) فرمایا ”ہم سے انسانوں کو اس کے والدین کے ساتھ نیک سلوک کا حکم دیا ہے“۔
2
بَابُ مَنْ أَحَقُّ النَّاسِ بِحُسْنِ الصُّحْبَةِ:
باب من أحق الناس بحسن الصحبة:
باب: رشتہ والوں میں اچھے سلوک کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے؟
3
بَابُ لاَ يُجَاهِدُ إِلاَّ بِإِذْنِ الأَبَوَيْنِ:
باب لا يجاهد إلا بإذن الأبوين:
باب: والدین کی اجازت کے بغیر کسی کو جہاد کے لیے نہ جانا چاہیئے۔
4
بَابُ لاَ يَسُبُّ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ:
باب لا يسب الرجل والديه:
باب: کوئی شخص اپنے ماں باپ کو گالی گلوچ نہ دے۔
5
بَابُ إِجَابَةِ دُعَاءِ مَنْ بَرَّ وَالِدَيْهِ:
باب إجابة دعاء من بر والديه:
باب: جس شخص نے اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کیا اس کی دعا قبول ہوتی ہے۔
6
بَابُ عُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ مِنَ الْكَبَائِرِ:
باب عقوق الوالدين من الكبائر:
باب: والدین کی نافرمانی بہت ہی بڑے گناہ میں سے ہے۔
7
بَابُ صِلَةِ الْوَالِدِ الْمُشْرِكِ:
باب صلة الوالد المشرك:
باب: والد کافر یا مشرک ہو تب بھی اس کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔
8
بَابُ صِلَةِ الْمَرْأَةِ أُمَّهَا وَلَهَا زَوْجٌ:
باب صلة المرأة أمها ولها زوج:
باب: اگر خاوند والی مسلمان عورت اپنے کافر ماں کے ساتھ نیک سلوک کرے۔
9
بَابُ صِلَةِ الأَخِ الْمُشْرِكِ:
باب صلة الأخ المشرك:
باب: کافر و مشرک بھائی کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔
10
بَابُ فَضْلِ صِلَةِ الرَّحِمِ:
باب فضل صلة الرحم:
باب: ناطہٰ والوں سے صلہ رحمی کی فضیلت۔
11
بَابُ إِثْمِ الْقَاطِعِ:
باب إثم القاطع:
باب: قطع رحمی کرنے والے کا گناہ۔
12
بَابُ مَنْ بُسِطَ لَهُ فِي الرِّزْقِ بِصِلَةِ الرَّحِمِ:
باب من بسط له فى الرزق بصلة الرحم:
باب: ناطہٰ والوں سے نیک سلوک کرنا رزق میں فراخی کا ذریعہ بنتا ہے۔
13
بَابُ مَنْ وَصَلَ وَصَلَهُ اللَّهُ:
باب من وصل وصله الله:
باب: جو شخص ناطہٰ جوڑے گا اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاپ رکھے گا۔
14
بَابُ يَبُلُّ الرَّحِمَ بِبَلاَلِهَا:
باب يبل الرحم ببلالها:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا ناطہٰ اگر قائم رکھ کر تروتازہ رکھا جائے (یعنی ناطہٰ کی رعایت کی جائے) تو دوسرا بھی ناطہٰ کو تروتازہ رکھے گا۔
15
بَابُ لَيْسَ الْوَاصِلُ بِالْمُكَافِي:
باب ليس الواصل بالمكافي:
باب: ناطہٰ جوڑنے کے یہ معنی نہیں ہیں کہ صرف بدلہ ادا کر دے۔
16
بَابُ مَنْ وَصَلَ رَحِمَهُ فِي الشِّرْكِ ثُمَّ أَسْلَمَ:
باب من وصل رحمه فى الشرك ثم أسلم:
باب: جس نے کفر کی حالت میں صلہ رحمی کی اور پھر اسلام لایا تو اس کا ثواب قائم رہے گا۔
17
بَابُ مَنْ تَرَكَ صَبِيَّةَ غَيْرِهِ حَتَّى تَلْعَبَ بِهِ أَوْ قَبَّلَهَا أَوْ مَازَحَهَا:
باب من ترك صبية غيره حتى تلعب به أو قبلها أو مازحها:
باب: دوسرے کے بچے کو چھوڑ دینا کہ وہ کھیلے اور اس کو بوسہ دینا یا اس سے ہنسنا۔
18
بَابُ رَحْمَةِ الْوَلَدِ وَتَقْبِيلِهِ وَمُعَانَقَتِهِ:
باب رحمة الولد وتقبيله ومعانقته:
باب: بچے کے ساتھ رحم و شفقت کرنا، اسے بوسہ دینا اور گلے سے لگانا۔
19
بَابُ جَعَلَ اللَّهُ الرَّحْمَةَ مِائَةَ جُزْءٍ:
باب جعل الله الرحمة مائة جزء:
باب: اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت کے سو حصے بنائے ہیں۔
20
بَابُ قَتْلِ الْوَلَدِ خَشْيَةَ أَنْ يَأْكُلَ مَعَهُ:
باب قتل الولد خشية أن يأكل معه:
باب: اولاد کو اس ڈر سے مار ڈالنا کہ ان کو اپنے ساتھ کھلانا پڑے گا۔
21
بَابُ وَضْعِ الصَّبِيِّ فِي الْحِجْرِ:
باب وضع الصبي فى الحجر:
باب: بچے کو گود میں بٹھلانا۔
22
بَابُ وَضْعِ الصَّبِيِّ عَلَى الْفَخِذِ:
باب وضع الصبي على الفخذ:
باب: بچے کو ران پر بٹھانا۔
23
بَابُ حُسْنُ الْعَهْدِ مِنَ الإِيمَانِ:
باب حسن العهد من الإيمان:
باب: صحبت کا حق یاد رکھنا ایمان کی نشانی ہے۔
24
بَابُ فَضْلِ مَنْ يَعُولُ يَتِيمًا:
باب فضل من يعول يتيما:
باب: یتیم کی پرورش کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔
25
بَابُ السَّاعِي عَلَى الأَرْمَلَةِ:
باب الساعي على الأرملة:
باب: بیوہ عورتوں کی پرورش کرنے والے کا ثواب۔
26
بَابُ السَّاعِي عَلَى الْمِسْكِينِ:
باب الساعي على المسكين:
باب: مسکین اور محتاجوں کی پرورش کرنے والا۔
27
بَابُ رَحْمَةِ النَّاسِ وَالْبَهَائِمِ:
باب رحمة الناس والبهائم:
باب: انسانوں اور جانوروں سب پر رحم کرنا۔
28
بَابُ الْوَصَاةِ بِالْجَارِ:
باب الوصاة بالجار:
باب: پڑوسی کے حقوق کا بیان۔
29
بَابُ إِثْمِ مَنْ لاَ يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَايِقَهُ:
باب إثم من لا يأمن جاره بوايقه:
باب: اس شخص کا گناہ جس کا پڑوسی اس کے شر سے امن میں نہ رہتا ہو۔
30
بَابُ لاَ تَحْقِرَنَّ جَارَةٌ لِجَارَتِهَا:
باب لا تحقرن جارة لجارتها:
باب: کوئی عورت اپنی پڑوسن کے لیے کسی چیز کے دینے کو حقیر نہ سمجھے۔
31
بَابُ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلاَ يُؤْذِ جَارَهُ:
باب من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فلا يؤذ جاره:
باب: جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچائے۔
32
بَابُ حَقِّ الْجِوَارِ فِي قُرْبِ الأَبْوَابِ:
باب حق الجوار فى قرب الأبواب:
باب: پڑوسیوں میں کون سا پڑوسی مقدم ہے؟
33
بَابُ كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ:
باب كل معروف صدقة:
باب: ہر نیک کام صدقہ ہے۔
34
بَابُ طِيبِ الْكَلاَمِ:
باب طيب الكلام:
باب: خوش کلامی کا ثواب۔
35
بَابُ الرِّفْقِ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ:
باب الرفق فى الأمر كله:
باب: ہر کام میں نرمی اور عمدہ اخلاق اچھی چیز ہے۔
36
بَابُ تَعَاوُنِ الْمُؤْمِنِينَ بَعْضِهِمْ بَعْضًا:
باب تعاون المؤمنين بعضهم بعضا:
باب: ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کی مدد کرنا۔
37
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {مَنْ يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُنْ لَهُ نَصِيبٌ مِنْهَا وَمَنْ يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُنْ لَهُ كِفْلٌ مِنْهَا وَكَانَ اللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ مُقِيتًا} :
باب قول الله تعالى: {من يشفع شفاعة حسنة يكن له نصيب منها ومن يشفع شفاعة سيئة يكن له كفل منها وكان الله على كل شيء مقيتا} :
باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ نساء میں) فرمان کہ ”جو کوئی سفارش کرے نیک کام کے لیے اس کو بھی اس میں ثواب کا ایک حصہ ملے گا اور جو کوئی سفارش کرے برے کام میں اس کو بھی حصہ اس کے عذاب سے ملے گا اور ہر چیز پر اللہ نگہبان ہے“۔
38
بَابُ لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا:
باب لم يكن النبى صلى الله عليه وسلم فاحشا ولا متفحشا:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سخت گو اور بدزبان نہ تھے،
«فاحش»
بکنے والا اور
«متفحش»
لوگوں کو ہنسانے کے لیے بد زبانی کرنے والا بےحیائی کی باتیں کرنے والا۔
39
بَابُ حُسْنِ الْخُلُقِ، وَالسَّخَاءِ، وَمَا يُكْرَهُ مِنَ الْبُخْلِ:
باب حسن الخلق، والسخاء، وما يكره من البخل:
باب: خوش خلقی اور سخاوت کا بیان اور بخل کا ناپسندیدہ ہونا۔
40
بَابُ كَيْفَ يَكُونُ الرَّجُلُ فِي أَهْلِهِ:
باب كيف يكون الرجل فى أهله:
باب: آدمی اپنے گھر میں کیا کرتا رہے۔
41
بَابُ الْمِقَةِ مِنَ اللَّهِ تَعَالَى:
باب المقة من الله تعالى:
باب: نیک آدمی کی محبت اللہ پاک لوگوں کے دلوں میں ڈال دیتا ہے۔
42
بَابُ الْحُبِّ فِي اللَّهِ:
باب الحب فى الله:
باب: اللہ کے لیے محبت رکھنے کی فضیلت۔
43
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ يَسْخَرْ قَوْمٌ مِنْ قَوْمٍ عَسَى أَنْ يَكُونُوا خَيْرًا مِنْهُمْ} إِلَى قَوْلِهِ: {فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ} :
باب قول الله تعالى: {يا أيها الذين آمنوا لا يسخر قوم من قوم عسى أن يكونوا خيرا منهم} إلى قوله: {فأولئك هم الظالمون} :
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اے ایمان والو! کوئی قوم کسی دوسری قوم کا مذاق نہ بنائے اسے حقیر نہ جانا جائے کیا معلوم شاید وہ ان سے اللہ کے نزدیک بہتر ہو۔“
«فأولئك هم الظالمون»
تک۔
44
بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ السِّبَابِ وَاللَّعْنِ:
باب ما ينهى من السباب واللعن:
باب: گالی دینے اور لعنت کرنے کی ممانعت۔
45
بَابُ مَا يَجُوزُ مِنْ ذِكْرِ النَّاسِ نَحْوَ قَوْلِهِمُ الطَّوِيلُ وَالْقَصِيرُ:
باب ما يجوز من ذكر الناس نحو قولهم الطويل والقصير:
باب: کسی آدمی کی نسبت یہ کہنا کہ لمبا یا چھوٹا ہے، جائز ہے (بشرطیکہ اس کی تحقیر کی نیت نہ ہو غیبت نہیں ہے)۔
46
بَابُ الْغِيبَةِ:
باب الغيبة:
باب: غیبت کا بیان۔
47
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُ دُورِ الأَنْصَارِ»:
باب قول النبى صلى الله عليه وسلم: خير دور الأنصار :
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا انصار کے سب گھروں میں فلانا گھرانہ بہتر ہے۔
48
بَابُ مَا يَجُوزُ مِنِ اغْتِيَابِ أَهْلِ الْفَسَادِ وَالرِّيَبِ:
باب ما يجوز من اغتياب أهل الفساد والريب:
باب: مفسد اور شریر لوگوں کی یا جن پر گمان غالب برائی کا ہو، ان کی غیبت درست ہونا۔
49
بَابُ النَّمِيمَةُ مِنَ الْكَبَائِرِ:
باب النميمة من الكبائر:
باب: چغل خوری کرنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔
50
بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ النَّمِيمَةِ:
باب ما يكره من النميمة:
باب: چغل خوری کی ناپسندیدگی کا بیان۔
51
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ} :
باب قول الله تعالى: {واجتنبوا قول الزور} :
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اے ایمان والو! جھوٹی بات سے بچو“۔
52
بَابُ مَا قِيلَ فِي ذِي الْوَجْهَيْنِ:
باب ما قيل فى ذي الوجهين:
باب: دوغلی بات کرنے والے کے بارے میں جو کہا گیا ہے۔
53
بَابُ مَنْ أَخْبَرَ صَاحِبَهُ بِمَا يُقَالُ فِيهِ:
باب من أخبر صاحبه بما يقال فيه:
باب: جو اپنے ساتھی کو وہ بات بتائے جو اس کے بارے میں کی جاتی ہو۔
54
بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّمَادُحِ:
باب ما يكره من التمادح:
باب: تعریف میں مبالغہ کرنا منع، مکروہ ہے۔
55
بَابُ مَنْ أَثْنَى عَلَى أَخِيهِ بِمَا يَعْلَمُ:
باب من أثنى على أخيه بما يعلم:
باب: جو اپنے بھائی کی (اتنی) تعریف کرے جتنا وہ جانتا ہے۔
56
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَى وَيَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْيِ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ} :
باب قول الله تعالى: {إن الله يأمر بالعدل والإحسان وإيتاء ذي القربى وينهى عن الفحشاء والمنكر والبغي يعظكم لعلكم تذكرون} :
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اللہ تعالیٰ تمہیں انصاف اور احسان اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے اور تمہیں فحش، منکر اور بغاوت سے روکتا ہے، وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے، شاید کہ تم نصیحت حاصل کرو۔“
57
بَابُ مَا يُنْهَى عَنِ التَّحَاسُدِ وَالتَّدَابُرِ:
باب ما ينهى عن التحاسد والتدابر:
باب: حسد اور پیٹھ پیچھے برائی کی ممانعت۔
58
بَابُ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلاَ تَجَسَّسُوا} :
باب: {يا أيها الذين آمنوا اجتنبوا كثيرا من الظن إن بعض الظن إثم ولا تجسسوا} :
باب: سورۃ الحجرات میں اللہ کا فرمان اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچو، بیشک بعض بدگمانیاں گناہ ہوتی ہیں اور کسی کے عیوب کی ڈھونڈ ٹٹول نہ کرو , آخر آیت تک۔
59
بَابُ مَا يَكُونُ مِنَ الظَّنِّ:
باب ما يكون من الظن:
باب: گمان سے کوئی بات کہنا۔
60
بَابُ سَتْرِ الْمُؤْمِنِ عَلَى نَفْسِهِ:
باب ستر المؤمن على نفسه:
باب: مومن کا اپنے (عیب) پر پردہ ڈالنا۔
61
بَابُ الْكِبْرِ:
باب الكبر:
باب: تکبر کے بارے میں۔
62
بَابُ الْهِجْرَةِ:
باب الهجرة:
باب: ترک ملاقات کا بیان۔
63
بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الْهِجْرَانِ لِمَنْ عَصَى:
باب ما يجوز من الهجران لمن عصى:
باب: نافرمانی کرنے والے سے تعلق توڑنے کا جواز۔
64
بَابُ هَلْ يَزُورُ صَاحِبَهُ كُلَّ يَوْمٍ أَوْ بُكْرَةً وَعَشِيًّا:
باب هل يزور صاحبه كل يوم أو بكرة وعشيا:
باب: کیا اپنے ساتھی کی ملاقات کے لیے ہر دن جا سکتا ہے یا صبح اور شام ہی کے اوقات میں جائے۔
65
بَابُ الزِّيَارَةِ وَمَنْ زَارَ، قَوْمًا فَطَعِمَ عِنْدَهُمْ:
باب الزيارة ومن زار، قوما فطعم عندهم:
باب: ملاقات کے لیے جانا اور جو لوگوں سے ملنے گیا اور انہیں کے یہاں کھانا کھایا تو یہ جائز ہے۔
66
بَابُ مَنْ تَجَمَّلَ لِلْوُفُودِ:
باب من تجمل للوفود:
باب: جس نے لوگوں سے ملاقات کے لیے خوبصورتی اپنائی۔
67
بَابُ الإِخَاءِ وَالْحِلْفِ:
باب الإخاء والحلف:
باب: کسی سے بھائی چارہ اور دوستی کا اقرار کرنا۔
68
بَابُ التَّبَسُّمِ وَالضَّحِكِ:
باب التبسم والضحك:
باب: مسکرانا اور ہنسنا۔
69
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ} وَمَا يُنْهَى عَنِ الْكَذِبِ:
باب قول الله تعالى: {يا أيها الذين آمنوا اتقوا الله وكونوا مع الصادقين} وما ينهى عن الكذب:
باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ الحجرات میں ارشاد فرمانا ”اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرو اور سچ بولنے والوں کے ساتھ رہو۔“ اور جھوٹ بولنے کی ممانعت کا بیان۔
70
بَابٌ في الْهَدْيِ الصَّالِحِ:
باب فى الهدي الصالح:
باب: اچھے چال چلن کے بارے میں۔
71
بَابُ الصَّبْرِ عَلَى الأَذَى:
باب الصبر على الأذى:
باب: تکلیف پر صبر کرنے کا بیان۔
72
بَابُ مَنْ لَمْ يُوَاجِهِ النَّاسَ بِالْعِتَابِ:
باب من لم يواجه الناس بالعتاب:
باب: غصہ میں جن پر عتاب ہے ان کو مخاطب نہ کرنا۔
73
بَابُ مَنْ كَفَّرَ أَخَاهُ بِغَيْرِ تَأْوِيلٍ فَهْوَ كَمَا قَالَ:
باب من كفر أخاه بغير تأويل فهو كما قال:
باب: جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کو جس میں کفر کی وجہ نہ ہو کافر کہے وہ خود کافر ہو جاتا ہے۔
74
بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ إِكْفَارَ مَنْ قَالَ ذَلِكَ مُتَأَوِّلاً أَوْ جَاهِلاً:
باب من لم ير إكفار من قال ذلك متأولا أو جاهلا:
باب: اگر کسی نے کوئی وجہ معقول رکھ کر کسی کو کافر کہا یا نادانستہ تو وہ کافر (نہ) ہوگا۔
75
بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الْغَضَبِ وَالشِّدَّةِ لأَمْرِ اللَّهِ:
باب ما يجوز من الغضب والشدة لأمر الله:
باب: خلاف شرع کام پر غصہ اور سختی کرنا۔
76
بَابُ الْحَذَرِ مِنَ الْغَضَبِ:
باب الحذر من الغضب:
باب: غصہ سے پرہیز کرنا اللہ تعالیٰ کے فرمان (سورۃ شوریٰ) کی وجہ سے۔
77
بَابُ الْحَيَاءِ:
باب الحياء:
باب: حیاء اور شرم کا بیان۔
78
بَابُ إِذَا لَمْ تَسْتَحِي فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ:
باب إذا لم تستحي فاصنع ما شئت:
باب: جب حیاء نہ ہو تو جو چاہو کرو۔
79
بَابُ مَا لاَ يُسْتَحْيَا مِنَ الْحَقِّ لِلتَّفَقُّهِ فِي الدِّينِ:
باب ما لا يستحيا من الحق للتفقه فى الدين:
باب: شریعت کی باتیں پوچھنے میں شرم نہیں کرنی چاہئیے۔
80
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا»:
باب قول النبى صلى الله عليه وسلم: يسروا ولا تعسروا :
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ آسانی کرو، سختی نہ کرو۔
81
بَابُ الاِنْبِسَاطِ إِلَى النَّاسِ:
باب الانبساط إلى الناس:
باب: لوگوں کے ساتھ فراخی سے پیش آنا۔
82
بَابُ الْمُدَارَاةِ مَعَ النَّاسِ:
باب المداراة مع الناس:
باب: لوگوں کے ساتھ خاطر تواضع سے پیش آنا۔
83
بَابُ لاَ يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ مَرَّتَيْنِ:
باب لا يلدغ المؤمن من جحر مرتين:
باب: مومن ایک سوراخ سے دوبارہ نہیں ڈسا جا سکتا۔
84
بَابُ حَقِّ الضَّيْفِ:
باب حق الضيف:
باب: مہمان کے حق کے بیان میں۔
85
بَابُ إِكْرَامِ الضَّيْفِ وَخِدْمَتِهِ إِيَّاهُ بِنَفْسِهِ:
باب إكرام الضيف وخدمته إياه بنفسه:
باب: مہمان کی عزت اور خود اس کی خدمت کرنا۔
86
بَابُ صُنْعِ الطَّعَامِ وَالتَّكَلُّفِ لِلضَّيْفِ:
باب صنع الطعام والتكلف للضيف:
باب: مہمان کے لیے پرتکلف کھانا تیار کرنا۔
87
بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الْغَضَبِ وَالْجَزَعِ عِنْدَ الضَّيْفِ:
باب ما يكره من الغضب والجزع عند الضيف:
باب: مہمان کے سامنے غصہ اور رنج کا ظاہر کرنا مکروہ ہے۔
88
بَابُ قَوْلِ الضَّيْفِ لِصَاحِبِهِ لاَ آكُلُ حَتَّى تَأْكُلَ:
باب قول الضيف لصاحبه لا آكل حتى تأكل:
باب: مہمان کو اپنے میزبان سے کہنا کہ جب تک تم ساتھ نہ کھاؤ گے میں بھی نہیں کھاؤں گا۔
89
بَابُ إِكْرَامِ الْكَبِيرِ وَيَبْدَأُ الأَكْبَرُ بِالْكَلاَمِ وَالسُّؤَالِ:
باب إكرام الكبير ويبدأ الأكبر بالكلام والسؤال:
باب: جو عمر میں بڑا ہو اس کی تعظیم کرنا اور پہلے اسی کو بات کرنے اور پوچھنے دینا۔
90
بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الشِّعْرِ وَالرَّجَزِ وَالْحُدَاءِ وَمَا يُكْرَهُ مِنْهُ:
باب ما يجوز من الشعر والرجز والحداء وما يكره منه:
باب: شعر، رجز اور حدی خوانی کا جائز ہونا۔
91
بَابُ هِجَاءِ الْمُشْرِكِينَ:
باب هجاء المشركين:
باب: مشرکوں کی ہجو کرنا درست ہے۔
92
بَابُ مَا يُكْرَهُ أَنْ يَكُونَ الْغَالِبُ عَلَى الإِنْسَانِ الشِّعْرُ حَتَّى يَصُدَّهُ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَالْعِلْمِ وَالْقُرْآنِ:
باب ما يكره أن يكون الغالب على الإنسان الشعر حتى يصده عن ذكر الله والعلم والقرآن:
باب: شعر و شاعری میں اس طرح اوقات صرف کرنا منع ہے کہ آدمی اللہ کی یاد اور علم حاصل کرنے اور قرآن شریف کی تلاوت کرنے سے باز رہ جائے۔
93
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَرِبَتْ يَمِينُكَ». «وَعَقْرَى حَلْقَى»:
باب قول النبى صلى الله عليه وسلم: تربت يمينك . وعقرى حلقى :
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ تیرے ہاتھ کو مٹی لگے یا تجھ کو زخم پہنچے، تیرے حلق میں بیماری ہو۔
94
بَابُ مَا جَاءَ فِي زَعَمُوا:
باب ما جاء فى زعموا:
باب:
«زعموا»
کہنے کا بیان۔
95
بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الرَّجُلِ وَيْلَكَ:
باب ما جاء فى قول الرجل ويلك:
باب: لفظ
«ويلك»
یعنی تجھ پر افسوس ہے کہنا درست ہے۔
96
بَابُ عَلاَمَةِ حُبِّ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ:
باب علامة حب الله عز وجل:
باب: اللہ عزوجل کی محبت کس کو کہتے ہیں۔
97
بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِلرَّجُلِ اخْسَأْ:
باب قول الرجل للرجل اخسأ:
باب: کسی کا کسی کو یوں کہنا چل دور ہو۔
98
بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ مَرْحَبًا:
باب قول الرجل مرحبا:
باب: کسی شخص کا مرحبا کہنا۔
99
بَابُ مَا يُدْعَى النَّاسُ بِآبَائِهِمْ:
باب ما يدعى الناس بآبائهم:
باب: لوگوں کو ان کے باپ کا نام لے کر قیامت کے دن بلایا جانا۔
100
بَابُ لاَ يَقُلْ خَبُثَتْ نَفْسِي:
باب لا يقل خبثت نفسي:
باب: آدمی کو یہ نہیں کہنا چاہیے کہ میرا نفس پلید ہو گیا۔
101
بَابُ لاَ تَسُبُّوا الدَّهْرَ:
باب لا تسبوا الدهر:
باب: زمانہ کو برا کہنا منع ہے۔
102
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا الْكَرْمُ قَلْبُ الْمُؤْمِنِ»:
باب قول النبى صلى الله عليه وسلم: إنما الكرم قلب المؤمن :
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں فرمانا کہ
«كرم»
تو مومن کا دل ہے۔
103
بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ فَدَاكَ أَبِي وَأُمِّي:
باب قول الرجل فداك أبى وأمي:
باب: کسی شخص کا کہنا کہ ”میرے باپ اور ماں تم پر قربان ہوں“۔
104
بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاكَ:
باب قول الرجل جعلني الله فداك:
باب: کسی کا یہ کہنا اللہ مجھے آپ پر قربان کرے۔
105
بَابُ أَحَبِّ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وقول الرجل لصاحبه يا بني:
باب أحب الأسماء إلى الله عز وجل وقول الرجل لصاحبه يا بني:
باب: اللہ پاک کو کون سے نام زیادہ پسند ہیں اور کسی شخص کا کسی کو یوں کہنا بیٹا۔
106
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَمُّوا بِاسْمِي، وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي»:
باب قول النبى صلى الله عليه وسلم: سموا باسمي، ولا تكتنوا بكنيتي :
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ میرے نام پر نام رکھو، لیکن میری کنیت نہ رکھو۔
107
بَابُ اسْمِ الْحَزْنِ:
باب اسم الحزن:
باب: ”حزن“ نام رکھنا۔
108
بَابُ تَحْوِيلِ الاِسْمِ إِلَى اسْمٍ أَحْسَنَ مِنْهُ:
باب تحويل الاسم إلى اسم أحسن منه:
باب: کسی برے نام کو بدل کر اچھا نام رکھنا۔
109
بَابُ مَنْ سَمَّى بِأَسْمَاءِ الأَنْبِيَاءِ:
باب من سمى بأسماء الأنبياء:
باب: جس نے انبیاء کے نام پر نام رکھے۔
110
بَابُ تَسْمِيَةِ الْوَلِيدِ:
باب تسمية الوليد:
باب: بچے کا نام ولید رکھنا۔
111
بَابُ مَنْ دَعَا صَاحِبَهُ فَنَقَصَ مِنِ اسْمِهِ حَرْفًا:
باب من دعا صاحبه فنقص من اسمه حرفا:
باب: جس نے اپنے کسی ساتھی کو اس کے نام میں سے کوئی حرف کم کر کے پکارا۔
112
بَابُ الْكُنْيَةِ لِلصَّبِيِّ وَقَبْلَ أَنْ يُولَدَ لِلرَّجُلِ:
باب الكنية للصبي وقبل أن يولد للرجل:
باب: بچہ کی کنیت رکھنا اس سے پہلے کہ وہ صاحب اولاد ہو۔
113
بَابُ التَّكَنِّي بِأَبِي تُرَابٍ، وَإِنْ كَانَتْ لَهُ كُنْيَةٌ أُخْرَى:
باب التكني بأبي تراب، وإن كانت له كنية أخرى:
باب: ایک کنیت ہوتے ہوئے دوسری ابوتراب کنیت رکھنا جائز ہے۔
114
بَابُ أَبْغَضِ الأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ:
باب أبغض الأسماء إلى الله:
باب: اللہ کو جو نام بہت ہی زیادہ ناپسند ہیں ان کا بیان۔
115
بَابُ كُنْيَةِ الْمُشْرِكِ:
باب كنية المشرك:
باب: مشرک کی کنیت کا بیان۔
116
بَابُ الْمَعَارِيضُ مَنْدُوحَةٌ عَنِ الْكَذِبِ:
باب المعاريض مندوحة عن الكذب:
باب: تعریض کے طور پر بات کہنے میں جھوٹ سے بچاؤ ہے۔
117
بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِلشَّيْءِ لَيْسَ بِشَيْءٍ. وَهْوَ يَنْوِي أَنَّهُ لَيْسَ بِحَقٍّ:
باب قول الرجل للشيء ليس بشيء. وهو ينوي أنه ليس بحق:
باب: کسی شخص کا کسی چیز کے بارے میں یہ کہنا کہ یہ کچھ نہیں اور مقصد یہ ہو کہ اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
118
بَابُ رَفْعِ الْبَصَرِ إِلَى السَّمَاءِ:
باب رفع البصر إلى السماء:
باب: آسمان کی طرف نظر اٹھانا۔
119
بَابُ نَكْتِ الْعُودِ فِي الْمَاءِ وَالطِّينِ:
باب نكت العود فى الماء والطين:
باب: کیچڑ، پانی میں لکڑی مارنا۔
120
بَابُ الرَّجُلِ يَنْكُتُ الشَّيْءَ بِيَدِهِ فِي الأَرْضِ:
باب الرجل ينكت الشيء بيده فى الأرض:
باب: کسی شخص کا زمین پر کسی چیز کو مارنا۔
121
بَابُ التَّكْبِيرِ وَالتَّسْبِيحِ عِنْدَ التَّعَجُّبِ:
باب التكبير والتسبيح عند التعجب:
باب: تعجب کے وقت اللہ اکبر اور سبحان اللہ کہنا۔
122
بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْخَذْفِ:
باب النهي عن الخذف:
باب: انگلیوں سے پتھر یا کنکری پھینکنے کی ممانعت۔
123
بَابُ الْحَمْدِ لِلْعَاطِسِ:
باب الحمد للعاطس:
باب: چھینکنے والے کا الحمدللہ کہنا۔
124
بَابُ تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ إِذَا حَمِدَ اللَّهَ:
باب تشميت العاطس إذا حمد الله:
باب: چھینکنے والا الحمدللہ کہے تو اس کا جواب یرحمک اللہ سے دینا چاہئے یعنی اللہ تجھ پر رحم کرے۔
125
بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ مِنَ الْعُطَاسِ، وَمَا يُكْرَهُ مِنَ التَّثَاؤُبِ:
باب ما يستحب من العطاس، وما يكره من التثاؤب:
باب: چھینک اچھی ہے اور جمائی میں برائی ہے۔
126
بَابُ إِذَا عَطَسَ كَيْفَ يُشَمَّتُ:
باب إذا عطس كيف يشمت:
باب: چھینکنے والے کا کس طرح جواب دیا جائے؟
127
بَابُ لاَ يُشَمَّتُ الْعَاطِسُ إِذَا لَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ:
باب لا يشمت العاطس إذا لم يحمد الله:
باب: جب چھنیکنے والا الحمدللہ نہ کہے تو اس کے لیے یرحمک اللہ بھی نہ کہا جائے۔
128
بَابُ إِذَا تَثَاوَبَ فَلْيَضَعْ يَدَهُ عَلَى فِيهِ:
باب إذا تثاوب فليضع يده على فيه:
باب: جب جمائی آئے تو چاہیے کہ منہ پر ہاتھ رکھ لے۔
Back