جیسے دوسری حدیث میں ہے کہ مفلس تو وہ ہے جو قیامت کے دن مفلس ہو گا۔ اور جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حقیقی پہلوان تو وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے اوپر قابو رکھے جیسے آپ کا فرمان ”بادشاہت صرف اللہ کے لیے ہے“(اللہ کے سوا اور کوئی بادشاہ نہیں) یعنی اور سب کی حکومتیں فنا ہو جانے والی ہیں آخر میں اسی کی حکومت باقی رہ جائے گی باوجود اس کے پھر اللہ پاک نے اپنے کلام میں سورۃ سبا میں یوں فرمایا بادشاہ لوگ جب کسی بستی میں داخل ہوتے ہیں تو اس کو لوٹ کھسوٹ کر خراب کر دیتے ہیں۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْأَدَبِ/حدیث: Q6183]
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے زہری نے بیان کیا، ان سے سعید بن مسیب نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”لوگ (انگور کو) «كرم» کہتے ہیں، «كرم» تو مومن کا دل ہے۔“[صحيح البخاري/كِتَاب الْأَدَبِ/حدیث: 6183]