اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابن آدم پر زنا کا کچھ حصہ مقرر کیا گیا ہے، جسے وہ بہرصورت پائے گا، آنکھ کا زنا (حرام چیز کو) دیکھنا ہے، اور اس کی تصدیق نظر ہٹا لینا ہے (اگر اس شخص نے اپنی پہلی نظر کے بعد اعراض کیا اور محرمات کو دیکھتے ہی اپنی نظروں کو جھکا لیا، تو یہ سچی نظر ہے وگرنہ نہیں) زبان کا زنا (فحش) بات کا کہنا ہے، دل کا زنا تمنا اور خواہش کرنا ہے اور شرمگاہ گناہ کی تصدیق کرتی ہے یا تکذیب۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 103]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الاستئذان، باب زنا الجوارح دون الفرج، رقم: 6243، وكتاب القدر، رقم: 6612 - صحيح مسلم، كتاب القدر، باب قدر على ابن آدم حظه من الزنا وغيره، رقم: 2657/20 - سنن أبى داؤد، كتاب النكاح، باب ما يؤمر به من غض البصر، رقم: 2152، 2153، 2154 - مسند أحمد: 92/16، رقم: 8199، حدثنا عبدالرزاق بن همام: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا به أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: .... .»