الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْقَدَرِ
تقدیر کا بیان
5. باب قُدِّرَ عَلَى ابْنِ آدَمَ حَظُّهُ مِنَ الزِّنَى وَغَيْرِهِ:
5. باب: انسان کی تقدیر میں زنا کا حصہ لکھا جانا۔
حدیث نمبر: 6754
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو هِشَامٍ الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " كُتِبَ عَلَى ابْنِ آدَمَ نَصِيبُهُ مِنَ الزِّنَا، مُدْرِكٌ ذَلِكَ لَا مَحَالَةَ، فَالْعَيْنَانِ زِنَاهُمَا النَّظَرُ، وَالْأُذُنَانِ زِنَاهُمَا الِاسْتِمَاعُ، وَاللِّسَانُ زِنَاهُ الْكَلَامُ، وَالْيَدُ زِنَاهَا الْبَطْشُ، وَالرِّجْلُ زِنَاهَا الْخُطَا، وَالْقَلْبُ يَهْوَى وَيَتَمَنَّى وَيُصَدِّقُ ذَلِكَ الْفَرْجُ وَيُكَذِّبُهُ ".
ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "ابن آدم کے متعلق زنا میں سے اس کا حصہ لکھ دیا گیا ہے۔ وہ لا محالہ اس کو حاصل کرنے والا ہے، پس دونوں آنکھیں، ان کا زنا دیکھنا ہے اور دونوں کان، ان کا زنا سننا ہے اور زبان، اس کا زنا بات کرنا ہے اور ہاتھ، اس کا زنا پکڑنا ہے اور پاؤں، اس کا زنا چل کر جانا ہے اور دل تمنا رکھتا ہے اور خواہش کرتا ہے اور شرم گاہ ان تمام باتوں کی تصدیق کرتی ہے (اسے عملا سچ کر دکھاتی ہے اور حرام کا ارتکاب ہو جاتا ہے) یا اس کی تکذیب کرتی ہے (حقیقی زنا سے بچاؤ ہو جاتا ہے۔) "
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا: آدم کے بیٹے پر زنا میں حصہ طے کر دیا ہے، جسے وہ لامحالہ حاصل کر کے رہے گا چنانچہ آنکھوں کا زنا نظر بد ہے،کانوں کا زنا (بے حیائی کی، فحش گفتگو)سننا ہے اور زبان کا زنا اس سلسلہ میں گفتگو کرنا ہے اور ہاتھ کا زنا (بری نیت سے) پکڑنا ہے اور پاؤں کا زنا کی خاطر) چلنا ہے اور دل خواہش اور تمنا کرتا ہے اور شرم گاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2657
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريالله كتب على ابن آدم حظه من الزنا أدرك ذلك لا محالة زنا العين النظر زنا اللسان المنطق النفس تمنى وتشتهي الفرج يصدق ذلك أو يكذبه
   صحيح البخاريالله كتب على ابن آدم حظه من الزنا أدرك ذلك لا محالة زنا العين النظر زنا اللسان المنطق النفس تمنى وتشتهي الفرج يصدق ذلك كله ويكذبه
   صحيح مسلمالله كتب على ابن آدم حظه من الزنا أدرك ذلك لا محالة زنا العينين النظر زنا اللسان النطق النفس تمنى وتشتهي الفرج يصدق ذلك أو يكذبه
   صحيح مسلمالعينان زناهما النظر الأذنان زناهما الاستماع اللسان زناه الكلام اليد زناها البطش الرجل زناها الخطا القلب يهوى ويتمنى يصدق ذلك الفرج ويكذبه
   سنن أبي داودكتب على ابن آدم حظه من الزنا أدرك ذلك لا محالة زنا العينين النظر زنا اللسان المنطق النفس تمنى وتشتهي الفرج يصدق ذلك ويكذبه
   صحيح ابن خزيمةكل ابن آدم أصاب من الزنا لا محالة العين زناؤها النظر اليد زناؤها اللمس النفس تهوى أو تحدث يصدقه أو يكذبه الفرج
   صحيفة همام بن منبهعلى ابن آدم نصيب من الزنا أدرك ذلك لا محالة العين زنيتها النظر وتصديقها الإعراض اللسان زنيته المنطق القلب زنيته التمني الفرج يصدق بما ثم أو يكذب
   مشكوة المصابيحإن الله كتب على ابن آدم حظه من الزنا ادرك ذلك لا محالة فزنا العين النظر وزنا اللسان المنطق والنفس تمنى وتشتهي والفرج يصدق ذلك كله ويكذبه
   مسند اسحاق بن راهويهالعينان تزنيان، والرجلان تزنيان، ويصدق ذلك الفرج او يكذبه
   مسند اسحاق بن راهويهعن حماد بن سلمة ، بهذا الإسناد مثله، قال: بدل الرجلين اليدين