الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
5. باب فِي آيَاتِ إِثْبَاتِ نُبُوَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا قَدْ خَصَّهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهِ
5. باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی نبوت کے دلائل اور آپ کے خصائص و امتیازات
حدیث نمبر: 3624
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ , قَالَا: أَنْبَأَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُعَاذٍ الضَّبِّيُّ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ بِمَكَّةَ حَجَرًا كَانَ يُسَلِّمُ عَلَيَّ لَيَالِيَ بُعِثْتُ إِنِّي لَأَعْرِفُهُ الْآنَ ". قَالَ: هَذَا حَسَنٌ غَرِيبٌ.
جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مکہ میں ایک پتھر ہے جو مجھے ان راتوں میں جن میں میں مبعوث کیا گیا تھا سلام کیا کرتا تھا، اسے میں اب بھی پہچانتا ہوں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3624]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الفضائل 1 (2277) (تحفة الأشراف: 2165)، و مسند احمد (5/59، 95)، وسنن الدارمی/المقدمة 4 (20) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: یہ ایک معجزہ تھا جو آپ کے نبی ہونے کی دلیل ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

   صحيح مسلمإني لأعرف حجرا بمكة كان يسلم علي قبل أن أبعث إني لأعرفه الآن
   جامع الترمذيإن بمكة حجرا كان يسلم علي ليالي بعثت إني لأعرفه الآن
   سنن الدارميإني لأعرف حجرا بمكة كان يسلم علي قبل أن أبعث إني لأعرفه الآن
   المعجم الصغير للطبرانيإني لأعرف حجرا كان يسلم علي قبل أن أبعث

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3624 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3624  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ ایک معجزہ تھا جو آپﷺ کے نبی ہونے کی دلیل ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3624   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5939  
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں،مکہ کے اس پتھر کو پہچانتا ہوں،جو بعثت سے پہلے مجھے سلام کہتا تھا، میں اب بھی اس کو پہچانتا ہوں۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5939]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
پتھر کا آپ کو نبوت کے اعلان سے پہلے سلام کرنا خرق عادت ہے اور اعلان نبوت سے پہلے خرق عادت کو ارہاص کہتے ہیں اور اعلان نبوت کے بعد خرق عادت کو معجزہ کہتے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5939