جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مکہ میں ایک پتھر ہے جو مجھے ان راتوں میں جن میں میں مبعوث کیا گیا تھا سلام کیا کرتا تھا، اسے میں اب بھی پہچانتا ہوں“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3624]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الفضائل 1 (2277) (تحفة الأشراف: 2165)، و مسند احمد (5/59، 95)، وسنن الدارمی/المقدمة 4 (20) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ ایک معجزہ تھا جو آپ کے نبی ہونے کی دلیل ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5939
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں،مکہ کے اس پتھر کو پہچانتا ہوں،جو بعثت سے پہلے مجھے سلام کہتا تھا، میں اب بھی اس کو پہچانتا ہوں۔“[صحيح مسلم، حديث نمبر:5939]
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: پتھر کا آپ کو نبوت کے اعلان سے پہلے سلام کرنا خرق عادت ہے اور اعلان نبوت سے پہلے خرق عادت کو ارہاص کہتے ہیں اور اعلان نبوت کے بعد خرق عادت کو معجزہ کہتے ہیں۔