ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو چیزوں کی محبت میں بوڑھے کا دل جوان رہتا ہے: لمبی زندگی کی محبت، دوسرے مال کی محبت“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2338]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/الزہد 27 (4233) (تحفة الأشراف: 12869)، و مسند احمد (2/317، 335، 338، 339، 358، 379، 394، 443، 447) (حسن صحیح)»
وضاحت: ۱؎: مطلب یہ ہے کہ بوڑھے کا دل لمبی عمر کی خواہش اور کثرت مال کی محبت سے سرشار ہوتا ہے، یعنی بوڑھا ہونے کے باوجود اس کے اندر مال کی ہوس اور عمر کی زیادتی کی تمنا یہ دونوں خواہشیں جوان ہوتی ہیں۔
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2338
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: مطلب یہ ہے کہ بوڑھے کا دل لمبی عمرکی خواہش اورکثرت مال کی محبت سے سرشارہوتا ہے، یعنی بوڑھا ہونے کے باوجود اس کے اندرمال کی ہوس اورعمرکی زیادتی کی تمنایہ دونوں خواہشیں جوان ہوتی ہیں۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2338
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1100
1100- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”بوڑھے آدمی کا دل بھی دوچیز وں کی محبت میں جوان ہوتا ہے مال کی محبت اور زندگی کی محبت۔“ سفیان نامی راوی نے (زندگی کے لیے) بعض اوقات لفظ عیش استعمال کیا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1100]
فائدہ: اس حدیث میں بوڑھے آدمی کی حقیقت بیان کی گئی ہے کہ انسان کا جسم اس کے جذبات بوڑھے ہونے کے باوجود مال اور زندگی سے محبت میں جوان ہوتا ہے، یعنی ان دونوں چیزوں کی محبت جوانی کی طرح بڑھاپے میں بھی ستاتی ہے، اور اس کا ہم مشاہدہ بھی کرتے ہیں کہ بوڑھے لوگوں کو مال سے بہت زیادہ محبت ہوتی ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1101