1100- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”بوڑھے آدمی کا دل بھی دوچیز وں کی محبت میں جوان ہوتا ہے مال کی محبت اور زندگی کی محبت“۔ سفیان نامی راوی نے (زندگی کے لیے) بعض اوقات لفظ عیش استعمال کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6420، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1046، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3219، 3230، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8026، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11766، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2338، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4233، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6603، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8328، 8538، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5946، 5989، 6258»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1100
فائدہ: اس حدیث میں بوڑھے آدمی کی حقیقت بیان کی گئی ہے کہ انسان کا جسم اس کے جذبات بوڑھے ہونے کے باوجود مال اور زندگی سے محبت میں جوان ہوتا ہے، یعنی ان دونوں چیزوں کی محبت جوانی کی طرح بڑھاپے میں بھی ستاتی ہے، اور اس کا ہم مشاہدہ بھی کرتے ہیں کہ بوڑھے لوگوں کو مال سے بہت زیادہ محبت ہوتی ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1101
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2338
´دو چیزوں کی محبت میں بوڑھے کا دل جوان ہوتا ہے: عمر اور مال۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو چیزوں کی محبت میں بوڑھے کا دل جوان رہتا ہے: لمبی زندگی کی محبت، دوسرے مال کی محبت“۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2338]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: مطلب یہ ہے کہ بوڑھے کا دل لمبی عمرکی خواہش اورکثرت مال کی محبت سے سرشارہوتا ہے، یعنی بوڑھا ہونے کے باوجود اس کے اندرمال کی ہوس اورعمرکی زیادتی کی تمنایہ دونوں خواہشیں جوان ہوتی ہیں۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2338