الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
کتاب سنن ترمذي تفصیلات
سوانح حیات:
امام ترمذی رحمہ اللہ
كتاب الأحكام عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے احکامات اور فیصلے
15. باب مَا جَاءَ فِي الْعُمْرَى
15. باب: عمریٰ کا بیان۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى , حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ , عَنْ سَعِيدٍ , عَنْ قَتَادَةَ , عَنْ الْحَسَنِ , عَنْ سَمُرَةَ , أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْعُمْرَى جَائِزَةٌ لِأَهْلِهَا , أَوْ مِيرَاثٌ لِأَهْلِهَا ". قَالَ: وَفِي الْبَاب , عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ , وَجَابِرٍ , وَأَبِي هُرَيْرَةَ , وَعَائِشَةَ , وَابْنِ الزُّبَيْرِ , وَمُعَاوِيَةَ. سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
” عمریٰ
۱؎ جس کو دیا گیا اس کے گھر والوں کا ہو جاتا ہے
“ ، یا فرمایا:
” عمریٰ جس کو دیا گیا اس کے گھر والوں کی میراث ہے
“ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
اس باب میں زید بن ثابت، جابر، ابوہریرہ، عائشہ، عبداللہ بن زبیر اور معاویہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
[سنن ترمذي/كتاب الأحكام عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 1349]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/ البیوع 87 (3549)، (تحفة الأشراف: 4593) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎ : کسی کو عمر بھر کے لیے کوئی چیز ہبہ کرنے کو عمریٰ کہتے ہیں، مثلاً یوں کہے کہ میں نے تمہیں یہ گھر تمہاری عمر بھر کے لیے دے دیا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
● جامع الترمذي العمرى جائزة لأهلها أو ميراث لأهلها
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1349 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1349
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: کسی کو عمربھرکے لیے کوئی چیز ہبہ کرنے کوعمریٰ کہتے ہیں، مثلاً یوں کہے کہ میں نے تمہیں یہ گھرتمہاری عمربھر کے لیے دے دیا۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1349