63. باب مَا جَاءَ فِي الْعَرَايَا وَالرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
63. باب: عاریت والی بیع کے جائز ہونے کا بیان۔
زید بن ثابت رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے اندازہ لگا کر عرایا کو بیچنے کی اجازت دی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ جس میں شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی میں شامل ہیں۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے من جملہ جن چیزوں سے منع فرمایا ہے اس سے عرایا مستثنیٰ ہے، اس لیے کہ آپ نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا ہے۔ ان لوگوں نے زید بن ثابت اور ابوہریرہ کی حدیث سے استدلال کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اس کے لیے پانچ وسق سے کم خریدنا جائز ہے،
۳- بعض اہل علم کے نزدیک اس کا مفہوم یہ ہے کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کے پیش نظر اس سلسلہ میں توسع اور گنجائش دینا ہے، اس لیے کہ عرایا والوں نے آپ سے شکایت کی اور عرض کیا کہ خشک کھجور کے سوا ہمیں کوئی اور چیز میسر نہیں جس سے ہم تازہ کھجور خرید سکیں۔ تو آپ نے انہیں پانچ وسق سے کم میں خریدنے کی اجازت دے دی تاکہ وہ تازہ کھجور کھا سکیں۔
[سنن ترمذي/كتاب البيوع عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 1302]
● صحيح البخاري | رخص النبي أن تباع العرايا بخرصها تمرا |
● صحيح البخاري | رخص في العرايا أن تباع بخرصها كيلا |
● صحيح البخاري | أرخص لصاحب العرية أن يبيعها بخرصها |
● صحيح مسلم | رخص في بيع العرية بخرصها تمرا |
● صحيح مسلم | رخص في العرايا أن تباع بخرصها كيلا |
● صحيح مسلم | رخص لصاحب العرية أن يبيعها بخرصها من التمر |
● صحيح مسلم | رخص في العرية يأخذها أهل البيت بخرصها تمرا يأكلونها رطبا |
● جامع الترمذي | بيع العرايا بخرصها |
● سنن أبي داود | رخص في بيع العرايا بالتمر والرطب |
● سنن النسائى الصغرى | رخص في بيع العرية بخرصها تمرا |
● سنن النسائى الصغرى | رخص في العرايا بالتمر والرطب |
● سنن النسائى الصغرى | رخص في العرايا |
● سنن النسائى الصغرى | رخص في بيع العرايا تباع بخرصها |
● سنن النسائى الصغرى | رخص في بيع العرايا بالرطب وبالتمر |
● سنن ابن ماجه | أرخص في بيع العرية بخرصها تمرا |
● سنن ابن ماجه | رخص في العرايا |
● المعجم الصغير للطبراني | رخص في بيع العرايا بخرصها كيلا |
● موطا امام مالك رواية ابن القاسم | ارخص لصاحب العرية ان يبيعها بخرصها |
● بلوغ المرام | رخص في العرايا ان تباع بخرصها كيلا |
● مسندالحميدي | أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رخص في بيع العرايا |
● مسندالحميدي | نهى عن بيع الثمر حتى يبدو صلاحه، ونهى عن بيع الثمر بالتمر |
● مسندالحميدي | نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك إلا أنه رخص في العرايا |