عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھے لال کپڑے، سونے کی انگوٹھی اور رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5268]
وضاحت: ۱؎: اس سند میں ”علی رضی اللہ عنہ“ کا ذکر نہیں ہے، جب کہ اکثر روایات میں اس حدیث کو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے جیسا کہ متعدد سن دوں سے گزرا، نیز دیکھئیے اگلی حدیث۔ اسی لیے امام مزی نے ابن عباس کی علی سے روایت کو محفوظ کہا ہے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5268
اردو حاشہ: ”سرخ کپڑا“ بعض محققین کا قول ہے کہ مرد کے لیے خالص سرخ کپڑا پہننا منع ہے۔ صرف سرخ دھاریاں ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ یا مطلق سرخ مراد نہیں بلکہ معصفر اور مزعفر مراد ہیں جن کی حرمت کا ذکر دوسری احادیث میں ہے۔ سرخ کی باقی اقسام جائز ہیں۔ واللہ أعلم۔ (باقی تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث: 5175)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5268
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4055
´کپڑے پر ریشمی بیل بوٹوں اور ریشمی دھاگوں کا استعمال جائز ہے۔` عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کپڑے سے جو خالص ریشمی ہو منع فرمایا ہے، رہا ریشمی بوٹا اور ریشمی کپڑے کا تانا تو کوئی مضائقہ نہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4055]
فوائد ومسائل: یہ روایت ضعیف ہے، اس لئے اس کے آخری حصے ریشمی دھاگے سے کڑھائی ہوئی ہو یہ ثابت ہونے والا استثنا صحیح نہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4055