الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الضحايا
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
10. بَابُ : الْخَرْقَاءِ وَهِيَ الَّتِي تُخْرَقُ أُذُنُهَا
10. باب: کٹے پھٹے کان والے جانور کی قربانی منع ہے۔
حدیث نمبر: 4379
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَاصِحٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ النُّعْمَانِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُضَحِّيَ بِمُقَابَلَةٍ، أَوْ مُدَابَرَةٍ، أَوْ شَرْقَاءَ، أَوْ خَرْقَاءَ، أَوْ جَدْعَاءَ".
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سامنے اور پیچھے سے کان کٹے ہوئے جانور، اور پھٹے کان والے جانور اور چرے ہوئے کان والے جانور اور ایسے جانور جن کے کان میں سوراخ ہو اور کان کٹے ہوئے جانور کی قربانی کرنے سے منع فرمایا۔ [سنن نسائي/كتاب الضحايا/حدیث: 4379]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 4377 (ضعیف)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، ابو داود (2804) ترمذي (1498) ابن ماجه (3142) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 354

   سنن ابن ماجهأن يضحى بمقابلة أو مدابرة أو شرقاء أو خرقاء أو جدعاء
   سنن النسائى الصغرىنضحي بمقابلة أو مدابرة أو شرقاء أو خرقاء أو جدعاء
   سنن النسائى الصغرىلا يضحى بمقابلة ولا مدابرة ولا شرقاء ولا خرقاء ولا عوراء

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4379 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4379  
اردو حاشہ:
کوئی عضو کٹا ہوا ہو مثلاً ناک، کان یا ہونٹ وغیرہ۔ عربی میں اسے جدعاء کہتے ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4379