الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب السهو
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
42. بَابُ : تَعْلِيمِ التَّشَهُّدِ كَتَعْلِيمِ السُّورَةِ مِنَ الْقُرْآنِ
42. باب: تشہد کو قرآن کی سورت کی طرح سکھانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1279
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنَ الْقُرْآنِ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تشہد اسی طرح سکھاتے تھے جیسے آپ ہمیں قرآن کی سورت سکھاتے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1279]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 1175 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن النسائى الصغرىالتحيات المباركات الصلوات الطيبات لله سلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته سلام علينا وعلى عباد الله الصالحين أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمدا عبده ورسوله
   صحيح مسلمالتحيات المباركات الصلوات الطيبات لله السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته
   صحيح مسلميعلمنا التشهد كما يعلمنا السورة من القرآن
   سنن أبي داودالتحيات المباركات الصلوات الطيبات لله السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته
   سنن ابن ماجهالتحيات المباركات الصلوات الطيبات لله السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمدا عبده ورسوله
   سنن النسائى الصغرىيعلمنا التشهد كما يعلمنا السورة من القرآن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 1279 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1279  
1279۔ اردو حاشیہ: معین اور مسنون اور اد و وظائف میں حتیٰ الامکان کمی بیشی اور تبدیلی سے اجتناب کرنا چاہیے حتیٰ کہ لفظ نبی کی جگہ لفظ رسول بھی نہ کہا جائے۔ قرآن مجید کی طرح تعلیم دینے کا یہی مطلب ہے۔ اسی طرح اذان اور ادعیۂ مسنونہ بعینہٖ پڑھنی چاہئیں، ورنہ تحریف کا الزام آئے گا، البتہ مطلق دعائیں اپنی پسند کے مطابق کی جا سکتی ہیں اگرچہ قرآن و حدیث میں منقول دعائیں بہرحال جامع، مبارک اور بہتر ہیں۔ باب 43: تشہد کیسے پڑھا جائے؟
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1279   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 974  
´تشہد (التحیات) کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تشہد اسی طرح سکھاتے تھے جس طرح قرآن سکھاتے تھے، آپ کہا کرتے تھے: «التحيات المباركات الصلوات الطيبات لله السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمدا رسول الله» آداب، بندگیاں، پاکیزہ صلاۃ و دعائیں اللہ ہی کے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر سلام، اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں نازل ہوں، اور سلام ہو ہم پر اور اللہ کے تمام نیک و صالح بندوں پر، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 974]
974۔ اردو حاشیہ:
تشہد اس اہتمام سے سکھاتے تھے، جیسے کہ قرآن اس میں یہ اشارہ ہے کہ یہ واجب ہے۔ ترجمہ اوپر گزرے الفاظ ہی کی مانند ہے۔ یعنی تمام بابرکت عظمتیں اور پاکیزہ اذکار اللہ ہی کے لئے خاص ہیں۔
➋ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی تصریح ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان ہی الفاظ سے پورا تشہد پڑھا کرتے تھے، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کو تعلیم فرماتے تھے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 974   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث900  
´تشہد کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تشہد سکھاتے جس طرح قرآن کی سورت سکھاتے، آپ کہتے: «التحيات المباركات الصلوات الطيبات لله السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمدا عبده ورسوله» بابرکت دعائیں اور پاکیزہ نمازیں سب اللہ کے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر سلام، اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں، ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور رسول ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 900]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
قرآن کیطرح دعا سکھانے کا مطلب یہ ہے کہ بہت اہتمام اور توجہ سے یہ دعا سکھائی۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ دعا نماز میں ضرور پڑھنی چاہیے۔

(2)
جس طرح قرآن کے الفاظ گھٹا بڑھا لینا جائز نہیں لیکن بعض الفاظ کئی طرح نازل ہوئے ہیں۔
اور ان طریقوں میں سے کسی بھی طریقے سے انھیں پڑھنا درست ہے۔
اسی طرح جو دعایئں کئی طرح مروی ہیں۔
انھیں انہی روایت شدہ طریقوں میں سے کسی بھی طریقے سے پڑھا جا سکتا ہے۔

(3) (ایھاالنبی)
اے نبی! سے مقصود رسول اللہﷺ کو سنانا نہیں۔
بلکہ یہ الفاظ اسی طرح پڑھے جاتے ہیں۔
جس طرح قرآن مجید کے الفاظ پڑھے جاتے ہیں۔
مثلاً (ينوح، يا ابراهيم، يا ايها المزمل، يا ايهاالذين امنوا، ياايهاالناس، يبني آدم، يفرعون، يهامن)
 وغیرہ۔
ان کو پڑھتے وقت قاری انھیں مخاطب کرنے کی نیت نہیں رکھتا اور نہ حاضروموجود سمجھتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 900