الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الزهد
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
39. بَابُ : صِفَةِ الْجَنَّةِ
39. باب: جنت کے احوال و صفات کا بیان۔
حدیث نمبر: 4338
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ , حَدَّثَنَا أَبِي , عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ , عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْمُؤْمِنُ إِذَا اشْتَهَى الْوَلَدَ فِي الْجَنَّةِ , كَانَ حَمْلُهُ وَوَضْعُهُ فِي سَاعَةٍ وَاحِدَةٍ كَمَا يَشْتَهِي".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن جب جنت میں اولاد کی خواہش کرے گا، تو حمل اور وضع حمل اس کی خواہش کے موافق سب ایک گھڑی میں ہو جائے گا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4338]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/صفة الجنة 23 (2563)، (تحفة الأشراف: 3977)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/8009)، سنن الدارمی/الرقاق 110 (2876) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

   جامع الترمذيالمؤمن إذا اشتهى الولد في الجنة كان حمله ووضعه وسنه في ساعة كما يشتهي
   سنن ابن ماجهالمؤمن إذا اشتهى الولد في الجنة كان حمله ووضعه في ساعة واحدة كما يشتهي

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4338 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4338  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جنت میں اسباب و نتائج کا وہ سلسلہ نہیں جو اللہ نے دنیا مین قائم کیا ہے۔
اس لیے ہر خواہش کی تکمیل فورا ہو جائے گی۔

(2)
اللہ تعالی جسے چاہے بغیر اعمال کے جنت میں داخل کر سکتا ہے۔
جیسے جنت کی حوریں اور خادم غلمان وہیں پیدا کیے گئے ہیں۔
اسی طرح جنت میں پیدا ہو نے والا بچہ پیدائشی جنتی ھو گا۔

(3)
جنت میں داخل کرنا اللہ کا فضل ہے اور سبب کے لیے ضروری نہیں کہ اس کا کوئی سبب یا عمل وغیرہ ہو۔
جبکہ جہنم میں داخلہ ایک سزا ہے اور سزا بغیر جرم کے نہیں ملتی لہٰذا کسی کو بغیر جرم کے جہنم میں داخل نہیں کیا جائے گا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4338