سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ یہ آیت «ولا تطرد» ہم چھ لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی: میرے، ابن مسعود، صہیب، عمار، مقداد اور بلال رضی اللہ عنہم کے سلسلے میں، قریش کے لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ ہم ان کے ساتھ بیٹھنا نہیں چاہتے، آپ ان لوگوں کو اپنے پاس سے نکال دیجئیے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں وہ بات داخل ہو گئی جو اللہ تعالیٰ کی مشیت میں تھی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی: «ولا تطرد الذين يدعون ربهم بالغداة والعشي يريدون وجهه»”اور ان لوگوں کو مت نکالئے جو اپنے رب کو صبح و شام پکارتے ہیں، وہ اس کی رضا چاہتے ہیں“(سورۃ الأنعام: ۵۲)۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4128]
وكنت أنا وابن مسعود ورجل من هذيل وبلال ورجلان لست أسميهما فوقع في نفس رسول الله ما شاء الله أن يقع فحدث نفسه فأنزل الله ولا تطرد الذين يدعون ربهم بالغداة والعشي يريدون وجهه
لا نرضى أن نكون أتباعا لهم فاطردهم عنك قال فدخل قلب رسول الله من ذلك ما شاء الله أن يدخل فأنزل الله ولا تطرد الذين يدعون ربهم بالغداة والعشي يريدون وجهه