الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4804
´بے جا تعریف اور مدح سرائی کی برائی کا بیان۔`
ہمام کہتے ہیں کہ ایک شخص آیا اور عثمان رضی اللہ عنہ کی تعریف انہی کے سامنے کرنے لگا، تو مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ نے مٹی لی اور اس کے چہرے پہ ڈال دی اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: جب تم تعریف کرنے والوں سے ملو تو ان کے چہروں پر مٹی ڈال دو۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4804]
فوائد ومسائل:
یہ مذمت اور یہ معاملہ ایسے لوگوں کے لیئے معلوم ہو تا ہے جن کا وتیرہ ہوتا ہے کہ وہ بڑے لوگوں کی خوش آمد اور مدح سرائی کر کے مال کھاتے اور اپنے کام نکالتے ہیں، لیکن اگر کسی کی حوصلہ افزائی اور ترغیب و تشویق کے لیے اس کے اعمال خیر کی مناسب حد تک مدح کردی جائےتو ان شاء اللہ مباح ہے، بہر حال حضرت مقداد رضی اللہ عنہ فرمانِ رسول ﷺکے ظاہری معنی ہی لیتے تھے۔
جو بلاشبہ حق اور سچ ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4804