مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3619
اردو حاشہ: فوائد ومسائل:
(1) مذکورہ دونوں روایتوں کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے صحیح کہا ہے خصو صاً شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث پر طویل بحث کی ہے جس سے تصحیح والی رائے ہی درست معلوم ہوتی ہے واللہ أعلم مزید تفصیل کے لئے دیکھئے: (الصحيحة، رقم: 719 وسنن ابن ماجة بتحقيق الدكتور مشار عواد رقم: 3618، 3619) بنا بریں جوتا بیٹھ کر پہننا بہتر ہے خاص طور پر وہ جوتا جسے کھڑے ہو کر پہننے میں مشقت ہو۔
(2) اسلام دین کامل ہے جس میں زندگی کے ہر شعبے کے بارے میں اخلاقی اور قانونی رہنمائی موجود ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3619