عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، مجھے ایسا درد تھا کہ لگ رہا تھا وہ مجھے ہلاک کر دے گا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”اپنا دایاں ہاتھ اس پر رکھ کر «أعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما أجد وأحاذر»”اللہ کے نام سے میں اللہ تعالیٰ کی عزت اور اس کی قدرت کی پناہ مانگتا ہوں اس تکلیف کے شر سے جو میں محسوس کرتا ہوں اور جس سے ڈرتا ہوں“ سات مرتبہ پڑھو“، میں نے یہ دعا پڑھی تو اللہ تعالیٰ نے مجھے شفاء عطا کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3522]
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3522
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) انسان خود بھی مسنون دعایئں پڑھ کر اپنے آپ کو دم کرسکتاہے۔
(2) صحیح مسلم کی روایت میں ”بسم اللہ “ تین بار اور مذکورہ دعا سات بار پڑھنے کا ذکر ہے۔ (صحیح مسلم، السلام، باب استحباب وضع یدہ علی موضع الألم مع الدعاء، حدیث: 2202)
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3522
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5737
حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی کہ جب سے وہ اسلام لائے ہیں، ان کے جسم میں درد رہتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”جسم کے جس حصہ میں درد پاتے ہو، وہاں اپنا ہاتھ رکھ کر، تین دفعہ بسم اللہ کہو اور سات بار کہو، میں اللہ کی ذات اور اس کی قدرت کی پناہ میں آتا ہوں، دم کرتے وقت، اس شر سے جو میں پاتا ہوں اور جس سے میں ڈرتا ہوں۔“... (مکمل حدیث اس نمبر پر دیکھیں)[صحيح مسلم، حديث نمبر:5737]
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے، دم کرتے وقت، درد اور تکلیف کی جگہ صرف ہاتھ رکھنا چاہیے اور اگر سارے جسم میں درد ہو تو ہاتھ پھیرنا چاہیے، تاکہ مریض نفسیاتی طور پر بھی متاثر ہو۔