الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الطب
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
10. بَابُ : الصَّلاَةُ شِفَاءٌ
10. باب: نماز کے شفاء ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3458
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ , حَدَّثَنَا السَّرِيُّ بْنُ مِسْكِينٍ , حَدَّثَنَا ذَوَّادُ بْنُ عُلْبَةَ , عَنْ لَيْثٍ , عَنْ مُجَاهِدٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: هَجَّرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَجَّرْتُ , فَصَلَّيْتُ , ثُمَّ جَلَسْتُ فَالْتَفَتَ إِلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَ:" اشكمت درد؟" , قُلْتُ: نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ , قَالَ:" قُمْ فَصَلِّ , فَإِنَّ فِي الصَّلَاةِ شِفَاءً".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک بار دوپہر کو چلے، میں بھی چلا، تو میں نے نماز پڑھی پھر بیٹھ گیا، اتنے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے تو آپ نے فرمایا: «اشكمت درد» کیا پیٹ میں درد ہے؟ میں نے کہا: ہاں، اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اٹھو اور نماز پڑھو، اس لیے کہ نماز میں شفاء ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3458]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14351، ومصباح الزجاجة: 1205)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/390، 403) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں ذوّاد بن علبہ اور لیث بن ابی سلیم دونوں ضعیف ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ذواد: ضعيف عابد (تقريب: 1844) وتابعه الصلت بن الحجاج وعامة حديثه مناكير (ديوان الضعفاء للذهبي: 1969) وليث بن أبي سليم: ضعيف
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 501

   سنن ابن ماجهاشكمت درد قلت نعم يا رسول الله قال قم فصل فإن في الصلاة شفاء

حدیث نمبر: 3458M
حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْقَطَّانُ , حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَصْرٍ , حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ , حَدَّثَنَا ذَوَّادُ بْنُ عُلْبَةَ , فَذَكَرَ نَحْوَهُ , وَقَالَ فِيهِ:" اشكمت درد" , يَعْنِي: تَشْتَكِي بَطْنَكَ بِالْفَارِسِيَّةِ , قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: حَدَّثَ بِهِ رَجُلٌ لِأَهْلِهِ , فَاسْتَعْدَوْا عَلَيْهِ.
ایک روایت میں ہے کہ آپ نے فارسی میں فرمایا «اشكمت درد» کیا تیرے پیٹ میں درد ہے؟ امام ابن ماجہ رحمہ اللہ نے فرمایا: ایک آدمی نے یہ حدیث اپنے خاندان والوں کو سنائی تو انہوں نے (قاضی سے) اس کی شکایت کر دی۔ (حدیث کے ضعیف ہونے کی طرف اشارہ ہے)۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3458M]
قال الشيخ الألباني: صحيح