اس سند سے اسی کے ہم معنی حدیث مروی ہے اور اس میں اتنا اضافہ ہے: ”جو سرمہ لگائے تو طاق لگائے، جس نے ایسا کیا اچھا کیا، اور جس نے نہیں کیا تو کوئی حرج نہیں، اور جو کچھ زبان کی حرکت سے نکلے اسے نگل جائے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 338]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ (ضعیف)» (سابقہ علت کی وجہ سے یہ ضعیف ہے، لیکن «من اكتحل فليوتر» کا جملہ شواہد صحیحہ کی وجہ سے صحیح ہے)
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف انظر الحديث السابق و الآتي (3498) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 389