الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الأطعمة
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
10. بَابُ : تَنْقِيَةِ الصَّحْفَةِ
10. باب: کھانے کے بعد پلیٹ صاف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3271
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَنْبَأَنَا أَبُو الْيَمَانِ الْبَرَّاءُ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي أُمُّ عَاصِمٍ ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيْنَا نُبَيْشَةُ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَأْكُلُ فِي قَصْعَةٍ، فَقَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَكَلَ فِي قَصْعَةٍ فَلَحِسَهَا، اسْتَغْفَرَتْ لَهُ الْقَصْعَةُ".
ام عاصم بیان کرتی ہیں کہ ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام نبیشہ رضی اللہ عنہ آئے، اس وقت ہم ایک بڑے پیالے میں کھانا کھا رہے تھے، انہوں نے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: جو شخص کسی بڑے پیالے میں کھاتا ہے پھر چاٹ کر صاف کرتا ہے، اس کے لیے یہ پیالہ استغفار کرتا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3271]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأطعمة 11 (1804)، (تحفة الأشراف: 11588)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/76)، سنن الدارمی/الأطمة 7 (2070) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں ام عاصم مجہول الحال ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
[3271۔3272] إسناده ضعيف
ترمذي (1804)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 493

   جامع الترمذيمن أكل في قصعة ثم لحسها استغفرت له القصعة
   سنن ابن ماجهمن أكل في قصعة ثم لحسها استغفرت له القصعة
   سنن ابن ماجهمن أكل في قصعة فلحسها استغفرت له القصعة