الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب المناسك
کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
85. بَابُ : الْمُحْصَرِ
85. باب: معذور حاجی (جو مناسک حج ادا نہ کر سکے) کا بیان۔
حدیث نمبر: 3077
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَبِي عُثْمَانَ ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ ، حَدَّثَنِي الْحَجَّاجُ بْنُ عَمْرٍو الْأَنْصَارِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَنْ كُسِرَ أَوْ عَرَجَ فَقَدْ حَلَّ، وَعَلَيْهِ حَجَّةٌ أُخْرَى"، فَحَدَّثْتُ بِهِ ابْنَ عَبَّاسٍ ، وَأَبَا هُرَيْرَةَ ، فَقَالَا: صَدَقَ.
حجاج بن عمرو انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جس حاجی کی ہڈی ٹوٹ جائے، یا لنگڑا ہو جائے، تو وہ حلال ہو جائے (احرام کھول ڈالے) اب اس پر دوسرا حج ہے ۱؎۔ عکرمہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث ابن عباس اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے بیان کی تو ان دونوں نے کہا: حجاج نے سچ کہا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3077]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الحج 44 (1862، 1863)، سنن الترمذی/الحج 96 (940)، سنن النسائی/الحج 102 (2863)، (تحفة الأشراف: 3294، 6241، 14254)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/450)، سنن الدارمی/المناسک 57 (1936) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حج و عمرہ کی نیت سے گھر سے نکلنے والے کو اگر اچانک کوئی مرض لاحق ہو جائے تو وہ وہیں پر حلال ہو جائے گا لیکن اگر یہ حج فرض ہو تو آئندہ سال اس کو حج کرنا ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن النسائى الصغرىمن عرج أو كسر فقد حل وعليه حجة أخرى
   سنن النسائى الصغرىمن كسر أو عرج فقد حل وعليه حجة أخرى
   جامع الترمذيمن كسر أو عرج فقد حل وعليه حجة أخرى
   سنن ابن ماجهمن كسر أو عرج فقد حل وعليه حجة أخرى
   سنن ابن ماجهمن كسر أو مرض أو عرج فقد حل وعليه الحج من قابل