انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانہ سے نکلتے تو فرماتے: «الحمد لله الذي أذهب عني الأذى وعافاني» یعنی: ”تمام تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھ سے تکلیف دور کی، اور مجھے عافیت بخشی“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 301]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفر د بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 531، 539، 1141، ومصباح الزجاجة: 122) (ضعیف)» (اسماعیل بن مسلم ضعیف ہیں، ابن السنی کے یہاں ابو ذر رضی اللہ عنہ سے یہ موقوفاً ثابت ہے ملاحظہ ہو: تحفة الأشراف وسلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 5658، والإرواء: 53)
وضاحت: ۱؎: حقیقت میں پاخانہ و پیشاب کا بخوبی آنا بڑی نعمت ہے، اس پر بندے کو اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف إسماعيل بن مسلم المكي: ضعيف الحديث وللحديث شاهد ضعيف عند ابن السني(22) والحديث ضعفه البوصيري انوار الصحيفه، صفحه نمبر 387