الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الحدود
کتاب: حدود کے احکام و مسائل
27. بَابُ : لاَ يُقْطَعُ فِي ثَمَرٍ وَلاَ كَثَرٍ
27. باب: پھل اور کھجور کے گابھے کی چوری میں ہاتھ نہ کاٹا جائے گا۔
حدیث نمبر: 2593
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ پھل چرانے سے ہاتھ کاٹا جائے گا اور نہ کھجور کا گابھا چرانے سے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2593]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الحدود 19 (1449)، سنن النسائی/قطع السارق 10 (4964)، (تحفة الأشراف: 3588)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الحدود 12 (4388)، موطا امام مالک/الحدود 11 (32)، مسند احمد (3/463، 464)، سنن الدارمی/الحدود 7 (2350) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: اس حدیث معلوم ہوا کہ میوہ، پھل اور کھجور کے گابھے کی چوری میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، جب تک یہ چیزیں محفوظ مقام میں سوکھنے کے لئے نہ رکھی جائیں، یعنی «جرین» (کھلیان) میں، مگر شرط یہ ہے کہ چور اس میوے یا پھل کو صرف کھا لے، اور گود میں بھر کر نہ لے جائے، اگر گود میں بھر کر لے جائے تو اس کو دوگنی قیمت اس کی دینا ہو گی، اور سزا کے لئے مار بھی پڑے گی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   جامع الترمذيلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن أبي داودلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن ابن ماجهلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر والكثر الجمار
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   سنن النسائى الصغرىلا قطع في ثمر ولا كثر
   بلوغ المرام لا قطع في ثمر ولا كثر