تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:

سنن ابن ماجہ میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (4341)
حدیث نمبر لکھیں:
سنن ابن ماجہ میں عربی لفظ تلاش کریں:
سنن ابن ماجہ میں اردو لفظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:


سنن ابن ماجه
باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل و مناقب
28. بَابُ : فَضْلِ أَبِي ذَرٍّ
28. باب: ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔
حدیث نمبر: 156
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِي حَرْبِ بْنِ أَبِي الْأَسْوَدِ الدِّيلِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَا أَقَلَّتِ الْغَبْرَاءُ، وَلَا أَظَلَّتِ الْخَضْرَاءُ مِنْ رَجُلٍ أَصْدَقَ لَهْجَةً مِنْ أَبِي ذَرٍّ".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: زمین نے کسی ایسے شخص کو نہ اٹھایا، اور نہ آسمان اس پر سایہ فگن ہوا جو ابوذر سے بڑھ کر سچی بات کہنے والا ہو۔ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 156]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/المناقب 36 (3801)، (تحفة الأشراف: 8957)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/ 163، 175، 223) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   جامع الترمذيما أظلت الخضراء ولا أقلت الغبراء أصدق من أبي ذر
   سنن ابن ماجهما أقلت الغبراء ولا أظلت الخضراء من رجل أصدق لهجة من أبي ذر

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 156 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث156  
اردو حاشہ:
(1)
حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ روئے زمین پر آسمان کے نیچے ابوذر رضی اللہ عنہ سے زیادہ راست گفتار کوئی نہیں۔
یہ ان کے ہر حال میں سچ بولنے کی تعریف ہے۔

(2)
اس سے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے افضل ہونا لازم نہیں آتا کیونکہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ میں راست گفتاری کے علاوہ اور بہت سی خوبیاں بھی تھیں، جن میں وہ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے افضل تھے۔
اہل سنت کا اتفاق ہے کہ انبیائے کرام علیھم السلام کے بعد سب سے افضل شخص حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں، پھر باقی خلفائے راشدین، پھر عشرہ مبشرہ میں سے باقی حضرات اور ان کے بعد مختلف اعتبارات سے صحابہ کرام کی افضیلت ہے۔
رضی اللہ تعالیٰ عنھم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 156   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3801  
´ابوذر رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: آسمان نے کسی پر سایہ نہیں کیا اور نہ زمین نے اپنے اوپر کسی کو پناہ دی جو ابوذر رضی الله عنہ سے زیادہ سچا ہو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3801]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے ابوذر رضی اللہ عنہ کی سچائی سے متعلق مبالغہ اور تاکید مقصود ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3801